امداد

ہنگری: یورپی کمیشن کی یوکرین کو 54 ارب ڈالر کی امداد کی پیشکش بے سود

پاک صحافت ہنگری نے یوکرین کو 54 بلین ڈالر کی امداد فراہم کرنے کی یورپی کمیشن کی تجویز پر تنقید کرتے ہوئے اسے “بیکار” قرار دیا اور کہا کہ ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ برسلز نے کیف کو اب تک کتنی رقم ادا کی ہے۔

پاک صحافت کے مطابق، سپوتنک کا حوالہ دیتے ہوئے، ہنگری کے وزیر اعظم وکٹر اوربان کے مشیر بالاز اوربان نے جمعرات کو کہا: یورپی کمیشن کی تجویز کے بارے میں مزید بات چیت متوقع ہے، لیکن یہ بات چیت آنے والے مہینوں میں کہیں نہیں جائے گی۔

انہوں نے مزید کہا: اس معاملے پر ہنگری کا موقف بالکل واضح ہے۔ ہم یورپی کمیشن کی تجویز کو بیکار اور بحث کے لیے نامناسب سمجھتے ہیں۔ یوکرین کو دی جانے والی امداد کے حوالے سے سب سے پہلے ہم یہ جاننا چاہتے ہیں کہ یورپی یونین نے کن ذرائع سے کیف کے لیے اپنی امداد مختص کی اور یہ رقم کہاں گئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ یورپی یونین کا ہر شہری یہ سوالات پوچھنا چاہتا ہے لیکن یورپی کمیشن نے اب تک کوئی جواب نہیں دیا۔

یوروپی کمیشن کی صدر ارسولا وان ڈیر لیین نے گذشتہ ہفتے 2024-2027 کی مدت کے لئے یورپی یونین کے بجٹ پر نظر ثانی کی تجویز پیش کی اور درخواست کی کہ یورپی یونین کے ممبران اس میں مزید 66 بلین یورو کا اضافہ کریں۔

انہوں نے تجویز پیش کی کہ اس اضافی رقم میں سے 50 بلین یورو ($54 بلین) یوکرین کے لیے قرضوں اور امداد کے لیے مختص کیے جائیں۔

ہنگری کے وزیر اعظم نے پیر کے روز اس بات پر زور دیا: “ہنگری خارجہ پالیسی کے معاملے میں یورپی یونین کے ساتھ تعاون کا خواہاں ہے، لیکن ہماری ایک آزاد خارجہ پالیسی ہے جسے ہم حاصل کرنے کی کوشش کریں گے۔”

یوکرین کے لیے مغربی فوجی امداد جاری رکھنے کے بجائے، اوربان نے بحران کے سفارتی حل پر زور دیا، مزید کہا: “جذباتی طور پر، یہ افسوسناک ہے، ہمارے دل یوکرین کے لیے نکلتے ہیں، لیکن میں ایک سیاست دان کے طور پر بات کر رہا ہوں جسے جان بچانا ہے۔”

یہ بھی پڑھیں

فرانسیسی سیاستدان

یوکرین میں مغربی ہتھیاروں کا بڑا حصہ چوری ہوجاتا ہے۔ فرانسیسی سیاست دان

(پاک صحافت) فرانسیسی پیٹریاٹ پارٹی کے رہنما فلورین فلپ نے کہا کہ کیف کو فراہم …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے