فاکس نیوز: ریپبلکن طالبان کے خلاف نئی پابندیاں عائد کرنے کے خواہاں ہیں

پاک صحافت  19 ریپبلکن سینیٹرز افغانستان سے امریکی انخلاء کے تقریباً دو سال بعد انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے پر طالبان پر نئی پابندیوں کی تلاش میں ہیں۔

فاکس نیوز سے آئی آر این اے کے مطابق، 19 ریپبلکن سینیٹرز امریکہ کے ملک سے انخلا کے تقریباً دو سال بعد، افغانستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر طالبان کے خلاف سخت نئی پابندیاں عائد کرنے کے لیے ایک بل پیش کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔

اس رپورٹ کے مطابق یہ بل امریکی صدر جو بائیڈن سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ طالبان کو دہشت گردانہ سرگرمیوں، منشیات کی اسمگلنگ اور خواتین کے ساتھ زیادتی سمیت انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے لیے پابندیاں دیں۔

یہ اقدام طالبان کے زیر قبضہ جائیداد کے تمام لین دین کو بھی منجمد اور ممنوع قرار دیتا ہے اور ان تمام ویزوں یا دیگر دستاویزات کو کالعدم قرار دیتا ہے جو امریکہ میں داخلے کی اجازت دیتے ہیں۔

روس

“طالبان پابندیاں ایکٹ” کے عنوان سے یہ بل ریاست اڈاہو سے تعلق رکھنے والے سینیٹر جم ریش اٹھارہ ریپبلکن سینیٹرز کے ساتھ پیش کریں گے۔

سین ریش نے کہا کہ کانگریس کو بل کی منظوری کے لیے تیزی سے کام کرنا چاہیے کیونکہ افغانستان میں امریکی مضبوط موجودگی کے بغیر طالبان کا اثر و رسوخ بڑھے گا۔

امریکی سینیٹرز کے اس بل کے جواب میں طالبان حکومت نے اعلان کیا کہ دباؤ ڈالنے سے کام نہیں چلے گا اور امریکا دباؤ کے بجائے بات چیت کا راستہ اختیار کرے۔

مجاھد

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا: پوری دنیا بالخصوص امریکیوں کو جان لینا چاہیے کہ دباؤ ڈالنے کا وقت گزر چکا ہے اور دباؤ کا کوئی نتیجہ نہیں نکلتا۔ بہتر ہے کہ وہ سفارتی اور قانونی ذرائع سے اپنی تجاویز ہمارے ساتھ شیئر کریں۔

یہ بھی پڑھیں

خشونت

فلسطینی حامی طلباء کے خلاف امریکی پولیس کے تشدد میں اضافہ

پاک صحافت امریکہ میں طلباء کی صیہونی مخالف تحریک کی توسیع کا حوالہ دیتے ہوئے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے