ڈالر

امریکی اہلکار کا دعویٰ: چین ڈالر کو کمزور کرنا چاہتا ہے

پاک صحافت وائٹ ہاؤس کے چیف اکانومسٹ کے عہدے کے لیے امریکی صدر جو بائیڈن کے امیدواروں میں سے ایک نے تفصیلات فراہم کیے بغیر دعویٰ کیا ہے کہ چین ڈالر کو بین الاقوامی اور انتہائی زر مبادلہ کی کرنسی کے طور پر کمزور کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق، راوٹرز کے حوالے سے،جارڈ برنسٹن نے کل دعویٰ کیا کہ بعض شواہد سے ظاہر ہوتا ہے کہ چین کی جانب سے ڈالر کو بین الاقوامی کرنسی کے طور پر کمزور کرنے کا ارادہ ہے۔

اس کے بعد انہوں نے کانگریس سے کہا کہ وہ امریکی حکومت کے قرض کی حد میں اضافہ کرے تاکہ ڈالر کی قدر کو بطور ریزرو کرنسی محفوظ رکھا جا سکے۔

وائٹ ہاؤس کے اقتصادی مشیروں کی کونسل کے رکن برنسٹین نے سینیٹ کی بینکنگ کمیٹی کے اجلاس میں اس ادارے کی صدارت کے لیے اپنی امیدواری کے حوالے سے کہا کہ دنیا کی ریزرو کرنسی پر امریکی کنٹرول کے بہت سے فائدے ہیں۔ پابندیاں عائد کرنے کی صلاحیت سمیت۔

انہوں نے وضاحت کی: قرض کی حد میں اضافہ ڈالر کی ریزرو کرنسی کی حیثیت اور اس کی قدر کو برقرار رکھنے میں مدد کرتا ہے۔

ماہر اقتصادیات نے اپنے اس دعوے کی مزید وضاحت نہیں کی کہ چین کا مقصد ڈالر کو کمزور کرنا ہے۔

امریکی محکمہ خزانہ امریکہ میں موجودہ معاشی صورتحال کے لیے کسی بھی ملک کو مورد الزام ٹھہرانے سے قاصر رہا ہے لیکن ساتھ ہی اس نے اس بات پر زور دیا ہے کہ وہ امریکی اقتصادی صورتحال میں کسی بھی مداخلت سے نمٹنے کے لیے چین اور 6 دیگر ممالک کی نگرانی کرے گا۔

ساتھ ہی، وزارت نے چین پر کرنسی کی مداخلتوں کو شائع نہ کرنے اور شرح مبادلہ کے طریقہ کار کے بارے میں شفافیت کی کمی پر تنقید کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

امریکی طلبا

امریکی طلباء کا فلسطین کی حمایت میں احتجاج، 6 اہم نکات

پاک صحافت ان دنوں امریکی یونیورسٹیاں غزہ کی پٹی میں اسرائیل کی نسل کشی کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے