امریکہ

واشنگٹن اور بیجنگ کے درمیان کشیدگی میں اضافہ؛ امریکہ تائیوان میں فوج بھیجنے جا رہا ہے

پاک صحافت “وال اسٹریٹ جرنل” نے امریکی حکام کے حوالے سے خبر دی ہے کہ واشنگٹن آنے والے مہینوں میں 100 سے 200 فوجیوں کو تائیوان بھیجنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

پاک صحاف کی رپورٹ کے مطابق، ایسی صورت حال میں کہ جب واشنگٹن اور بیجنگ کے درمیان مختلف مسائل پر کشیدگی میں شدت آئی ہے، امریکی میڈیا نے تائیوان کے جزیرے میں فوجی دستے بھیجنے کے ملک کے منصوبے کا اعلان کیا۔

امریکہ اور تائیوان کے علیحدگی پسندوں کو چین کے انتباہ کے باوجود، خبروں میں جزیرے کے امریکہ کے ساتھ فوجی تعلقات کو مضبوط کرنے کے منصوبے کے بارے میں بتایا گیا ہے۔

امریکی اخبار وال سٹریٹ جرنل نے امریکی حکام کے حوالے سے خبر دی ہے کہ واشنگٹن آنے والے مہینوں میں 100 سے 200 فوجیوں کو تائیوان بھیجنے پر غور کر رہا ہے۔

وال اسٹریٹ جرنل کے حوالے سے حکام کے مطابق واشنگٹن نے گزشتہ سال تقریباً 30 فوجی تائیوان بھیجے تھے اور آنے والے مہینوں میں اس جزیرے پر فوجیوں کی تعداد میں کئی گنا اضافہ کرنے کا منصوبہ ہے۔

نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر امریکی حکام کے مطابق یہ افواج تائیوان کے لیے پینٹاگون کا تربیتی پروگرام انجام دیں گی اور تائیوان کو اپنے دفاع کے لیے ضروری ہنر سکھائیں گی۔

ان کے مطابق، تائیوان کی افواج کو امریکی ہتھیاروں کے نظام پر تربیت دینے کے علاوہ، امریکی دستہ “ممکنہ چینی حملے” سے تحفظ کے لیے فوجی مشقوں میں بھی حصہ لے گا۔

اس جزیرے پر 100 سے 200 کے درمیان امریکی فوجی دستوں کی تعیناتی کے بارے میں وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ کی اشاعت ایک ایسی صورت حال میں کی گئی ہے جب تائیوان کے صدر نے حال ہی میں “تائیوان اور امریکہ کے درمیان فوجی تبادلے” کو مضبوط کرنے کا اعلان کیا تھا۔

تائیوان کو چین کا ایک حصہ سمجھا جاتا ہے جس پر علیحدگی پسند دعوے کرتے ہیں۔ دعوے کہ دنیا کے ممالک اور اقوام متحدہ تسلیم نہیں کرتے۔ بیجنگ نے ہمیشہ تائیوان کے نمائندوں اور مغربی حکام کے درمیان کسی بھی رابطے کی مخالفت کی ہے، خاص طور پر ان ممالک کے اعلیٰ سطح کے سیاسی یا فوجی حکام جن کے ساتھ بیجنگ کے سفارتی تعلقات ہیں، یہ کہتے ہوئے کہ اس طرح کے دورے “ایک چین” پالیسی کی خلاف ورزی کرتے ہیں اور تائیوان کی علیحدگی پسند قوتوں کو غلط اشارے بھیجتے ہیں۔

سینیئر چینی حکام نے بارہا امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو ون چائنا پالیسی کی خلاف ورزی کے خلاف خبردار کیا ہے اور اعلان کیا ہے کہ بیجنگ تائیوان میں کسی بھی علیحدگی پسندی کو مضبوطی سے دبائے گا۔

یہ بھی پڑھیں

سعودی عرب امریکہ اسرائیل

امریکہ اور سعودی عرب کے ریاض اور تل ابیب کے درمیان مفاہمت کے معاہدے کی تفصیلات

(پاک صحافت) ایک عرب میڈیا نے امریکہ، سعودی عرب اور صیہونی حکومت کے درمیان ہونے والے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے