طالبان

طالبان نے غیر ملکی سفارت کاروں کی سکیورٹی کی ذمہ داری قبول کر لی

پاک صحافت طالبان کا کہنا ہے کہ افغانستان میں غیر ملکی سفارت کار محفوظ طریقے سے اپنا کام کر سکتے ہیں۔ انہیں گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔

طالبان کے ترجمان نے دیگر ممالک کے سفارت کاروں کو افغانستان میں اپنے سفارت خانے کھولنے اور دورے کی دعوت دی ہے۔

ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ تمام ممالک بالخصوص سعودی عرب کے سفارت کار کابل میں فکر کیے بغیر اپنی سرگرمیاں انجام دے سکتے ہیں۔

افغان دارالحکومت کابل میں حملوں کے بڑھتے ہوئے خطرات کی وجہ سے سعودی عرب کے سفارت کار گزشتہ سال افغانستان چھوڑ کر پاکستان چلے گئے تھے۔ جس کے بعد طالبان کے ترجمان نے کہا تھا کہ افغانستان سے سعودی سفارت کاروں کا انخلا عارضی ہے مستقل نہیں۔ انہوں نے کہا کہ سفارت کار تربیتی کورس میں شرکت کے لیے افغانستان سے واپس گیا تھا۔

ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کی حکومت کو ہمارا پیغام ہے کہ یہاں مکمل سیکیورٹی ہے، اس لیے پریشان ہونے کی کوئی بات نہیں۔ انہوں نے کہا کہ طالبان سفارتی پوسٹوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے انتھک محنت کر رہے ہیں۔

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ نے کہا کہ سفارت خانوں کی سیکیورٹی کو یقینی بنانا ان کے لیے بہت اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام غیر ملکی سفارت کار پہلے کی طرح آزادی کے ساتھ افغانستان میں سرگرمیاں کر سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

فرانسیسی سیاستدان

یوکرین میں مغربی ہتھیاروں کا بڑا حصہ چوری ہوجاتا ہے۔ فرانسیسی سیاست دان

(پاک صحافت) فرانسیسی پیٹریاٹ پارٹی کے رہنما فلورین فلپ نے کہا کہ کیف کو فراہم …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے