چین اور امریکہ

دنیا کی دو طاقتوں کے درمیان بڑھتی ہوئی کشمکش، امریکی پالیسیوں کی وجہ سے اب پوری انسانیت ایک گہرے بحران سے دوچار ہے!

پاک صحافت امریکہ کی متکبرانہ پالیسیوں کی وجہ سے دنیا کے ممالک تیزی سے دو حصوں میں بٹ رہے ہیں۔ پہلے یہ بحران صرف چند ممالک تک محدود تھا لیکن اب اس نے بھیانک شکل اختیار کرنا شروع کر دی ہے۔ موجودہ حالات کو دیکھ کر کہا جا سکتا ہے کہ اب پوری انسانیت خطرے میں ہے۔

امریکہ نے حال ہی میں روس کی فوج کے لیے چین کی بڑھتی ہوئی حمایت کو محسوس کیا ہے۔ ایسے اشارے مل رہے ہیں کہ چین روس کو مہلک فوجی امداد فراہم کرنے کی سمت بڑھ رہا ہے۔ امریکی حکام نے اس بدلتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر انتہائی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں اپنے اتحادیوں اور شراکت داروں کے ساتھ انٹیلی جنس کا اشتراک کیا ہے۔ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے ہفتے کے روز اپنے چینی ہم منصب وانگ یی سے چین کے مبینہ جاسوس غبارے پر تلخ تنازع کے درمیان ملاقات کی۔ اس دوران انہوں نے روس کی حمایت اور امریکی خودمختاری کی ‘ناقابل قبول’ خلاف ورزی کا معاملہ اٹھایا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ یوکرین جنگ میں روس کی مدد کرنے پر چین پر پابندیاں لگائی جا سکتی ہیں۔ دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے درمیان ملاقات ہفتہ کو میونخ سیکورٹی کانفرنس کے موقع پر ہوئی۔ ساتھ ہی امریکی وزیر خارجہ نے اس بارے میں کوئی بات نہیں کی کہ امریکہ اور اس کے اتحادی یوکرین کو ہتھیار دینے کے بجائے مذاکرات پر کیوں اصرار نہیں کر رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ماہرین کا یہ بھی ماننا ہے کہ امریکہ کی خطرناک ترین پالیسیوں کی وجہ سے انسانیت کے لیے خطرہ ہر روز بڑھتا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ امریکہ جتنی چاہے تنظیمیں اور اتحاد بنا لے لیکن اس کے علاوہ دنیا کا کوئی ملک کوئی اتحاد نہ بنائے جس پر اب دنیا بھر کے آزادی پسند ممالک نے ناراضگی کا اظہار کرنا شروع کر دیا ہے۔

دریں اثنا، امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا، “وزیر خارجہ نے امریکی فضائی حدود میں چین کے نگرانی والے غباروں کے ذریعے امریکی خودمختاری اور بین الاقوامی قانون کی ناقابل قبول خلاف ورزی کے بارے میں براہ راست بات کی اور کہا کہ ایسی غیر ذمہ دارانہ حرکتیں دوبارہ نہیں ہوں گی۔” . انھوں نے کہا، ‘ملاقات کے دوران بلنکن نے واضح کیا کہ امریکہ اپنی خودمختاری کی کسی بھی خلاف ورزی کو برداشت نہیں کرے گا۔ دوسری جانب یوکرین جنگ کی آگ کو ہوا دینے والے امریکا اور اس کے اتحادی مسلسل اس بات کی کوشش کر رہے ہیں کہ کوئی بھی ملک ان کے خلاف روس کا ساتھ نہ دے، جب کہ یوکرین پر حملے کے بعد جب مغربی ممالک نے روس پر کئی پابندیاں عائد کر دی تھیں۔ چین نے روس پر گندم کی درآمدی پابندیاں ہٹانے کا اعلان کر دیا۔ اس معاملے پر نیڈ پرائس نے کہا، ‘یوکرین روس جنگ پر امریکی وزیر خارجہ نے خبردار کیا کہ اگر چین نے روس کو مادی مدد فراہم کی یا نظامی پابندیوں سے بچنے میں مدد کی تو اسے سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس کے بعد سے چین اور امریکہ کے درمیان محاذ آرائی کی صورتحال مزید سنگین ہو گئی ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ جس تیزی سے امریکہ اور چین کے درمیان اختلافات بڑھ رہے ہیں، اس کو دیکھتے ہوئے دنیا کی ان دو طاقتوں کے درمیان جنگ کی صورتحال کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا۔ اگر ایسا ہوا تو وہ دن دور نہیں جب زمین پر بسنے والے انسانوں کا وجود شدید خطرے میں پڑ جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں

امریکی طلبا احتجاج

احتجاج کرنے والے امریکی طلباء کا بنیادی مطالبہ؛ فلسطین کی حمایت

اسلام آباد (پاک صحافت) تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اسرائیل کے جرائم کے خلاف …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے