زلزلہ

ترکی اور شام میں زلزلہ متاثرین کی تعداد 9400 سے زائد ہو گئی

پاک صحافت تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق ترکی اور شام میں آنے والے زلزلے کے متاثرین کی کل تعداد، جو کہ ایک دہائی سے زائد عرصے میں سب سے زیادہ ہلاکت خیز زلزلہ ہے، 9,400 سے تجاوز کر گئی ہے۔

پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق ترک حکام کے مطابق اس ملک میں حالیہ زلزلے کے متاثرین کی تعداد 6957 تک پہنچ گئی ہے۔ شام میں اب تک 2,530 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جس سے ان دونوں ممالک میں مہلک زلزلے کے متاثرین کی مجموعی تعداد 9,487 ہوگئی ہے۔

الجزیرہ کے مطابق شامی حکومت نے 1,250 افراد کے مارے جانے کی تصدیق کی ہے اور شام میں وائٹ ہیلمٹس کے نام سے مشہور گروپ نے کم از کم 1,280 افراد کے مارے جانے کی اطلاع دی ہے۔

1

2

3

ترکی کے وزیر برائے ماحولیات اور موسمیاتی تبدیلی مرات کروم نے اعلان کیا کہ ملک میں 7.8 اور 7.7 شدت کے دو زلزلوں کے بعد 684 آفٹر شاکس محسوس کیے گئے ہیں جنہوں نے جنوبی صوبوں کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔ ان کے مطابق ترکی کے 13.5 ملین افراد ان زلزلوں سے براہ راست متاثر ہوئے ہیں۔

ترکی کے سرکاری میڈیا کے مطابق صدر رجب طیب اردوگان ترکی کے جنوب میں زلزلے سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے جا رہے ہیں۔

4

ریکٹر اسکیل پر 7.8 کی شدت کے زلزلے نے، جس کا مرکز ترکی میں تھا، پیر کی صبح مغربی ایشیا اور مشرقی بحیرہ روم کے علاقے کے کئی حصوں کو ہلا کر رکھ دیا۔ زلزلہ پیما مراکز کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ یہ زلزلہ ترکی اور شام کی سرحد پر اور ترکی کے شہر غازیان ٹیپ سے 26 کلومیٹر شمال مشرق میں آیا۔

اطلاعات کے مطابق یہ زلزلہ ترکی، شام، لبنان، فلسطین، عراق، اردن، مصر، سعودی عرب اور یوکرین اور یورپ کے کچھ حصوں بشمول یونان، بلغاریہ وغیرہ میں ریکارڈ کیا گیا۔

ترکی دنیا کے سب سے زیادہ فعال زلزلے کے شکار علاقوں میں سے ایک ہے۔ اس ملک کا آخری 7.8 شدت کا زلزلہ 1939 میں آیا تھا جس میں ترکی کے مشرق میں واقع صوبہ ارزنجان میں 33 ہزار افراد ہلاک ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں

خشونت

فلسطینی حامی طلباء کے خلاف امریکی پولیس کے تشدد میں اضافہ

پاک صحافت امریکہ میں طلباء کی صیہونی مخالف تحریک کی توسیع کا حوالہ دیتے ہوئے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے