یوکرین

یوکرین نے کی جنگ بندی کی مخالفت

پاک صحافت یوکرین کے صدر کے دفتر نے کسی بھی جنگ بندی کی مخالفت کی ہے۔

یوکرین کے صدر زیلینسکی کے مشیر میخائل یوڈولیک نے اپنے ٹیلی گرام پوسٹ پر روس کے ساتھ کسی بھی جنگ بندی کی مخالفت کرتے ہوئے لکھا۔ ان کا کہنا ہے کہ یوکرین کی حکومت اس کی مخالفت کرتی ہے۔

زیلنسکی کے مشیر کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کے لیے ہاں کہنے کا مطلب روس کو برتری دینا ہے۔ وہ لکھتے ہیں کہ روس کو کسی بھی قسم کا استثنیٰ دینا ایک طرح کا ہتھیار ڈالنا ہے۔ ہم ایسا کبھی نہیں ہونے دیں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ یوکرین میں جنگ بندی جنگ کے بعد ہی ممکن ہو گی۔

قابل ذکر ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے 6 جنوری کو ایک روزہ جنگ بندی کا اعلان کیا تھا۔ یہ فیصلہ اس لیے لیا گیا تاکہ آرتھوڈوکس عیسائی کرسمس کی تقریبات کا اہتمام کر سکیں۔ روس نے یوکرین کے بحران کے آغاز میں کہا تھا کہ اگر یوکرین کو ہتھیاروں کی سپلائی روک دی گئی اور ملک میں نو نازیوں کو اقتدار سے ہٹا دیا گیا تو وہ جنگ بند کر دے گا۔

جنگ بندی کے معاملے کے علاوہ دنیا کے کچھ ممالک نے یوکرین کے بحران کے خاتمے کے مقصد سے ثالثی کی پیشکش کی ہے۔ تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ یوکرین کو ہتھیاروں کی مسلسل فراہمی نے اس جنگ کو طول دے دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

بائیڈن

سی این این: بائیڈن کو زیادہ تر امریکیوں سے پاسنگ گریڈ نہیں ملا

پاک صحافت ایک نئے “سی این این” کے سروے کے مطابق، جب کہ زیادہ تر …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے