زیلنسکی

یوکرین کے آرتھوڈوکس پادریوں سے شہریت چھین لی جا رہی ہے

پاک صحافت روس کی وزارت خارجہ نے یوکرین کے بعض آرتھوڈوکس پادریوں کی شہریت چھیننے کی شدید مخالفت کی ہے۔

ماریہ زاخارووا نے یوکرین کی جانب سے اس ملک کے 13 آرتھوڈوکس پادریوں کی شہریت ختم کرنے کو شیطانی عمل قرار دیا ہے۔

روسی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ٹیلی گرام پر لکھا ہے کہ آرتھوڈوکس عیسائیوں کا کرسمس کے موقع پر کیا جانے والا یہ کام مکمل طور پر شیطانی ہے۔ یوکرین کے لوئی برگ اخبار نے باخبر ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ صدر زیلنسکی نے 13 یوکرائنی پادریوں کی شہریت منسوخ کرنے کے حکم نامے پر دستخط کر دیے ہیں۔

یوکرین میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے نومبر 2022 سے ملک میں آرتھوڈوکس مسیحی گرجا گھروں کے خلاف کارروائیاں شروع کیں۔ یوکرین کی سکیورٹی سروسز کا دعویٰ ہے کہ ان کارروائیوں کے دوران کچھ ایسے شواہد ملے ہیں جو روس کے حامی اور یوکرین کے خلاف ہیں، ساتھ ہی ایسے شواہد بھی ملے ہیں جو یوکرین کی تردید کو ثابت کرتے ہیں۔

یوکرین کے سیکیورٹی اداروں کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ کارروائی کے دوران بڑی مقدار میں نقدی برآمد کی گئی۔ ان دعوؤں کی روشنی میں، یوکرین کے آرتھوڈوکس چرچ کے کچھ ارکان پر بے وفائی اور تخریبی کارروائیوں کا الزام لگایا گیا ہے۔ اس سے قبل یوکرین نے انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر روس کو ادویات فراہم کرنے والی کمپنیوں کو بند کرنے کی دھمکی دی تھی۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ کیتھولک کے برعکس آرتھوڈوکس عیسائی 7 جنوری کو یسوع مسیح کا یوم پیدائش مناتے ہیں۔ حالانکہ کیتھولک عیسائی اسے 25 دسمبر کو مناتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

فلسطین

سوئٹزرلینڈ کی لوزان یونیورسٹی کے طلباء نے صیہونی حکومت کے ساتھ سائنسی تعاون کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے

پاک صحافت سوئٹزرلینڈ کی لوزان یونیورسٹی کے طلباء نے صیہونی حکومت کے خلاف طلبہ کی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے