نیتن یاہو

اسرائیل کی حمایت کرتے ہوئے سویڈن نے فلسطین کے حامیوں پر مقدمہ چلایا

پاک صحافت سویڈن نے غزہ میں صیہونی اقدامات کی مخالفت کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی ہے۔
سویڈش حکام نے غزہ میں صیہونی مظالم کے خلاف احتجاج کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی ہے۔

14 فروری کو سویڈش پارلیمنٹ میں ملک کے وزیر خارجہ حکومت کا غیر ملکی ایجنڈا پیش کر رہے تھے، اسی دوران فلسطینیوں کے حامیوں نے انہیں روک دیا اور فلسطینیوں کی حمایت میں نعرے لگائے۔ وہ غزہ میں صہیونی حملوں کو نسلی تطہیر قرار دے رہے تھے۔

اناتولی خبر رساں ایجنسی کے مطابق، سویڈن کے وزیر خارجہ ٹوبیاس نے اپنے خطاب میں حماس کے خلاف صیہونی حکومت کے نام نہاد اپنے دفاع کے حق کی حمایت کی۔

اس دوران ان کی تقریر کے درمیان میں فلسطینیوں کے ایک حامی نے شور مچانا شروع کر دیا کہ اسرائیل اس وقت فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے۔ تو آپ اس کام کی حمایت کیسے کر سکتے ہیں؟ فلسطین کے حامیوں نے اپنی تقریر جاری رکھی اور کہا کہ آپ دیکھ اور سن رہے ہیں کہ غزہ میں بچوں کو کس طرح قتل کیا جا رہا ہے۔

اس واقعہ کے وقت سیکورٹی گارڈز آئے اور نعرے لگانے والوں کو باہر لے گئے۔ ان پر اجلاس میں خلل ڈالنے کا الزام تھا۔ فلسطین کی حمایت کرنے والوں میں سے ایک ابھی تک پولیس کی حراست میں ہے۔

یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ سویڈن نے برسوں پہلے خود کو فلسطین کا حامی ظاہر کیا تھا۔ اس ملک نے 2014 میں فلسطین کو ایک ملک کے طور پر تسلیم کیا تھا۔ اس طرح یہ یورپی ممالک میں فلسطین کے حامی کے طور پر جانا جانے لگا۔

اس واقعے کے صرف ایک عشرے سے زائد عرصے بعد امریکہ کی کٹھ پتلی حکومت نے خود کو ناجائز صیہونی حکومت کی انتہا پسند حمایتی میں تبدیل کر دیا ہے۔ یاد رہے کہ غزہ میں صیہونیوں کی وحشیانہ اور پرتشدد کارروائیوں کے نتیجے میں اب تک 32 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور 74 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں جن میں زیادہ تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

صہیونی رہنما

ہیگ کی عدالت میں کس صہیونی رہنما کیخلاف مقدمہ چلایا جائے گا؟

(پاک صحافت) عبرانی زبان کے ایک میڈیا نے کہا ہے کہ اسرائیل ہیگ کی بین …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے