طالبان

افغانستان کی طالبان حکومت نے لڑکیوں کے یونیورسٹیوں میں داخلے پر پابندی لگا دی ہے

پاک صحافت طالبان حکومت نے منگل کو اعلان کیا کہ ملک بھر کی سرکاری اور نجی یونیورسٹیاں اور کالج لڑکیوں اور خواتین کے لیے اپنے دروازے بند کر رہے ہیں۔

طالبان حکومت کے اس فیصلے پر کئی ممالک نے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

طالبان کے سربراہ ہیبت اللہ اخوندزادہ نے وزارت تعلیم سے کہا ہے کہ وہ لڑکیوں کے لیے یونیورسٹیاں بند کرنے کے حکم پر فوری عمل درآمد کرے۔

طالبان اس سے قبل لڑکیوں کے لیے مڈل اور سیکنڈری اسکولوں کے دروازے بند کر چکے ہیں۔

افغانستان کے دارالحکومت کابل میں 40 سرکاری اور 140 نجی یونیورسٹیاں اور کالج ہیں۔

پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ طالبان کے ساتھ رابطے کے راستے کھلے رہنے چاہئیں، تاہم ہم یونیورسٹیوں کے دروازے لڑکیوں پر بند کرنے کے فیصلے کی مخالفت کرتے ہیں۔

امریکہ نے طالبان کے اس فیصلے کی مذمت کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

امریکی طلبا احتجاج

احتجاج کرنے والے امریکی طلباء کا بنیادی مطالبہ؛ فلسطین کی حمایت

اسلام آباد (پاک صحافت) تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اسرائیل کے جرائم کے خلاف …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے