روس

روس کی تیل کی قیمت کو طے کرنا ایک کمزور اقدام ہے، زیلینسکی

پاک صحافت یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے مغربی ممالک کی جانب سے روسی تیل کی قیمتوں کو محدود کرنے کے اقدام کو کمزور قدم قرار دیا ہے۔

زیلنسکی نے مغربی ممالک کے اس قدم کو کمزور قرار دیتے ہوئے تنقید کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ فیصلہ دراصل ایک کمزور پوزیشن کی عکاسی کرتا ہے، کیونکہ اس سے جارح ملک روس کی معیشت کو کوئی خاص نقصان نہیں پہنچے گا۔

جمعہ کو مغربی ممالک نے فیصلہ کیا کہ سمندری راستے سے برآمد کیے جانے والے روسی تیل کی قیمت 60 ڈالر فی بیرل سے زیادہ نہیں ہوگی۔

تاہم روس نے یورپی ممالک کی جانب سے اپنے تیل کی قیمت مقرر کرنے کے اقدام پر تنقید کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ مغربی ممالک ایسے غلط فیصلوں سے اپنی سلامتی کو خطرے میں نہ ڈالیں۔

جبکہ امریکہ نے یورپی ممالک کی جانب سے روسی تیل کی قیمت مقرر کرنے کے اقدام کا خیر مقدم کیا ہے۔

امریکی وزیر خزانہ جینٹ ییلن نے جمعہ کے روز کہا کہ یورپی اتحادیوں نے مہینوں کی کوششوں کے بعد تیل کی قیمتوں کو کم کرنے کی تجویز کو باضابطہ طور پر منظور کر لیا۔

ستمبر میں، G-7 ممالک نے ماسکو کی فوجی صلاحیت کو نقصان پہنچانے کے ارادے سے روس سے برآمد ہونے والے تیل کی قیمت کو محدود کرنے کی تجویز پیش کی۔

یہ بھی پڑھیں

بنلسون

نیلسن منڈیلا کا پوتا: فلسطینیوں کی مرضی ہماری تحریک ہے

پاک صحافت جنوبی افریقہ کے سابق رہنما نیلسن منڈیلا کے پوتے نے کہا ہے کہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے