ایٹمی معاہدے کے حوالے سے ایران کا بڑا بیان، مغربی ممالک میں کھلبلی مچ گئی

ایٹمی معاہدے کے حوالے سے ایران کا بڑا بیان، مغربی ممالک میں کھلبلی مچ گئی

تہران (پاک صحافت) ایران نے ایٹمی معاہدے کے حوالے سے اہم بیان جاری کرتے ہوئے مغربی ممالک کو شدید دھمکی دی ہے کہ اگر مغربی ممالک کی جانب سے ایران پر عائد غیرقانونی پابندیاں ختم نہ کی گئیں تو ایران عالمی جوہری توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون ختم کردیا جائے گا جس کے بعد مغربی ممالک خاص کر امریکہ میں کھلبلی مچ گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایران نے جوہری سرگرمیوں پر نظر رکھنے والے عالمی ادارے آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون ختم کرنے کی دھمکی دے دی ہے جس کے بعد امریکہ میں شدید کھلبلی مچی ہوئی ہے۔

ایرانی میڈیا کے مطابق مغربی ممالک کی جانب سے پابندیوں کی صورت میں ایران بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے معاینہ کاروں سے حالیہ معاہدہ ختم کردے گا۔

ایران نے عالمی ایجنسی کی کسی بھی پیش رفت یا تنقید کو معاہدے کی کالعدم کرنے کے مترادف قرار دیتے ہوئے 2 نئی جوہری تنصیبات کے قیام کا اعلان کیا ہے۔

ایرانی جوہری توانائی ایجنسی کے سربراہ علی اکبر صالحی نے اپنے بیان میں کہا کہ ان کا ملک 2 نئے جوہری پلانٹ پر کام کر رہا ہے، حکومت نے 2سال قبل ان تنصیبات سے متعلق فیصلہ کیا تھا۔

سرکاری ٹی وی چینل کو دیے گئے انٹرویو میں علی اکبر صالحی نے کہا کہ تہران 24 گھنٹوں کے دوران یورینیم افزودگی میں اضافہ کرسکتا ہے۔

علی اکبر صالحی نے کہا کہ 2 جوہری تنصیبات ایک بڑا صنعتی منصوبہ ہے، اس منصوبے پر سرمایہ کاری کا حجم 110رب ڈالر سے زیادہ ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ایران چاہے تو یورینیم افزودگی کو 24 گھنٹوں کے دوران 60 فی صد تک لے جاسکتا ہے۔

علی اکبر صالحی نے کہا کہ عالمی جوہری توانائی ایجنسی کے کام کی بھی حدود ہیں، عالمی ادارے کو ایران کی جوہری ایجنسی کے خفیہ کیمروں کی ریکارڈنگ تک رسائی حاصل نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں

کیمپ

فلسطین کی حمایت میں طلبہ تحریک کی لہر نے آسٹریلیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا

پاک صحافت فلسطین کی حمایت میں طلبہ کی بغاوت کی لہر، جو امریکہ کی یونیورسٹیوں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے