کرس مرفی

امریکی قومی سلامتی کونسل کے اہلکار جان کربی نے اب سعودی عرب پر الزام لگایا ہے

پاک صحافت امریکا نے سعودی عرب پر موجودہ صورتحال میں روس کی حمایت کا الزام لگایا ہے جب کہ سعودی عرب نے اس الزام کی تردید کی ہے۔

امریکہ نے جمعرات کو دعویٰ کیا کہ سعودی عرب نے گزشتہ ہفتے تیل کی پیداوار میں کمی کے لیے اوپیک + ممالک پر دباؤ ڈالا تھا۔

امریکی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے صحافیوں کو بتایا کہ اوپیک کے ایک سے زائد ممبران نے سعودی عرب کے فیصلے کی مخالفت کی تھی لیکن انہیں تنہا چھوڑ دیا گیا تھا اس لیے انہیں تعاون کرنا پڑا۔

اس سے قبل امریکی سینیٹر کرس مرفی نے بھی سعودی عرب پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے یہاں تک کہا کہ اب سعودی عرب کو ہمارے مفادات کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ یہی نہیں صدر جو بائیڈن نے یہ عندیہ بھی دیا ہے کہ سعودی عرب کو اس فیصلے کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔

ساتھ ہی سعودی عرب کا کہنا ہے کہ تیل کی پیداوار میں کمی اقتصادی وجوہات کی بنا پر کی گئی۔ سعودی عرب کے وزیر مملکت برائے امور خارجہ عادل الجبیر نے جمعرات کو کہا کہ اوپیک پلس ممالک نے یہ فیصلہ مارکیٹ کو مستحکم کرنے کے لیے، رسد اور طلب کے توازن کو مدنظر رکھتے ہوئے متفقہ طور پر لیا ہے۔

جان کربی نے کہا کہ سعودی عرب چیزوں کو توڑ مروڑ یا مروڑ سکتا ہے لیکن یہ سچ ہماری آنکھوں کے سامنے ہے۔

انہوں نے کہا کہ تیل کی پیداوار میں کمی سے روس کی آمدنی میں اضافہ ہوگا اور اس پر عائد پابندیوں کے اثرات میں کمی آئے گی۔

یہ بھی پڑھیں

جہاز

لبنانی اخبار: امریکہ یمن پر بڑے حملے کی تیاری کر رہا ہے

پاک صحافت لبنانی روزنامہ الاخبار نے رپورٹ کیا ہے کہ امریکی فوج یمن کی سرزمین …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے