طالبان

سیاسی جماعتوں کی ضرورت نہیں، وہ ملک کے اندر اختلافات پھیلاتے ہیں: طالبان

پاک صحافت طالبان کا کہنا ہے کہ افغانستان میں سیاسی جماعتوں کی ضرورت نہیں کیونکہ وہ صرف اختلافات پھیلاتے ہیں۔

طالبان کے ایک وزیر کا کہنا ہے کہ ملک میں سیاسی جماعتوں کی کوئی ضرورت نہیں۔

افغانستان کی شفقنا نیوز ایجنسی کے مطابق طالبان کے نائب وزیر انصاف عبدالکریم حیدر نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ سیاسی جماعتیں ملک کے اندر اختلافات پیدا کرتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں مذہب، ذات پات، زبان، جغرافیائی نقطہ نظر اور دیگر مسائل کی بنیاد پر لوگوں کو تقسیم کرکے اختلافات کو جنم دیتی ہیں، جس کی وجہ سے ملک کو بہت سے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ طالبان کے وزیر کے مطابق طالبان کی افادیت سیاسی جماعتیں ہیں اس کے علاوہ کچھ نہیں۔

دوسری جانب افغانستان کی سیاسی جماعتوں کا کہنا ہے کہ طالبان کو ملک کی سیاسی جماعتوں کی سرگرمیوں کے بارے میں کچھ کہنے کا کوئی حق نہیں ہے کیونکہ انہیں قومی اور بین الاقوامی سطح پر تسلیم نہیں کیا جاتا۔

قابل ذکر ہے کہ دنیا کے کئی ممالک نے طالبان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ افغانستان میں ایک جامع حکومت بنائیں، جس کے بعد انہیں تسلیم کیا جا سکتا ہے۔

طالبان نے 15 اگست 2021 کو افغانستان کا کنٹرول سنبھال لیا اور وہ اس ملک پر اپنی مکمل حکمرانی چاہتے ہیں جب کہ عالمی برادری چاہتی ہے کہ افغانستان میں ایک ایسی حکومت قائم کی جائے جس میں اس ملک کے تمام طبقات شریک ہوں۔

یہ بھی پڑھیں

کیمپ

فلسطین کی حمایت میں طلبہ تحریک کی لہر نے آسٹریلیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا

پاک صحافت فلسطین کی حمایت میں طلبہ کی بغاوت کی لہر، جو امریکہ کی یونیورسٹیوں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے