علی بابا

10 ہزار افراد کو نوکری سے نکال دیا گیا

بیجنگ {پاک صحافت} چین کی بڑی ٹیک کمپنی علی بابا کے بارے میں جو رپورٹس سامنے آئی ہیں وہ کافی خوفناک ہیں۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق علی بابا نے جون کی سہ ماہی میں اپنے تقریباً 10,000 ملازمین کو نوکری سے نکال دیا ہے۔ اس پورے سال کے لیے یہ تعداد 13 ہزار سے زائد تک پہنچ گئی ہے۔

اخبار “ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ” کی ایک رپورٹ کے مطابق جون کی سہ ماہی کے دوران 9241 سے زائد ملازمین نے علی بابا کو چھوڑ دیا کیونکہ کمپنی نے خود اپنی کل افرادی قوت کو کم کر کے 2,45,700 کر دیا۔ اس سال کے پہلے چھ ماہ میں کمپنی نے کل 13,616 ملازمین کو فارغ کیا ہے۔

کمپنی کی افرادی قوت میں مارچ 2016 کے بعد پہلی بار کمی آئی ہے۔ تاہم اب کمپنی اس پر اپنی دلیل بھی دے رہی ہے۔ رپورٹ کے مطابق علی بابا کے چیئرمین اور سی ای او ڈینیئل ژانگ یونگ نے کہا ہے کہ کمپنی اس سال تقریباً 6000 نئے یونیورسٹی گریجویٹس کو اپنے ہیڈ کاؤنٹ میں شامل کرے گی۔ ماہرین کو خدشہ ہے کہ یہ قدم چین میں فروخت میں کمی اور معاشی سست روی کے باعث اٹھایا گیا ہے۔

جون کی سہ ماہی میں علی بابا کا نیٹ 50 فیصد گر کر 22.74 بلین یوآن ($3.4 بلین) رہ گیا۔ گزشتہ سال اس سہ ماہی میں کمپنی کی آمدنی 45.14 بلین یوآن تھی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کمپنی اپنے اخراجات میں کمی اور کارکردگی بڑھانے پر کام کر رہی ہے۔ ان سب نے کمپنی کی کارکردگی کو بھی متاثر کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

کیمپ

فلسطین کی حمایت میں طلبہ تحریک کی لہر نے آسٹریلیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا

پاک صحافت فلسطین کی حمایت میں طلبہ کی بغاوت کی لہر، جو امریکہ کی یونیورسٹیوں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے