برطانوی فورسز

برطانوی اسپیشل فورسز نے افغانستان میں قتل عام کیا

لندن {پاک صحافت} بی بی سی نے اپنی ایک رپورٹ میں ایسے شواہد کا حوالہ دیا ہے جو افغانستان میں عام شہریوں کے خلاف برطانوی اسپیشل فورسز کے مظالم اور جنگی جرائم کو بے نقاب کرتے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق، برطانوی اسپیشل فورسز نے افغانستان میں غیر مسلح اور حراست میں لیے گئے لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور ہلاک کیا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ برطانوی اسپیشل فورسز کے ایک یونٹ نے 54 افراد کو مشتبہ حالات میں ہلاک کیا۔

تحقیقات سے پتہ چلا کہ سینئر افسران نے مبینہ طور پر قتل کی اطلاع نہیں دی اور ملٹری پولیس کو ثبوت پیش نہیں کیا۔

ستمبر 2001 میں ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر دہشت گردانہ حملے کے بعد امریکہ نے القاعدہ کا مقابلہ کرنے کے بہانے نیٹو کی مدد سے افغانستان پر حملہ کیا اور طالبان کا تختہ الٹ دیا۔ تاہم، 20 سال بعد، طالبان نے جنگ میں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو شکست دی اور غیر ملکی افواج کو ملک چھوڑنے پر مجبور کر دیا۔

افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلاء کا منظر پوری دنیا نے دیکھا لیکن برطانوی فوجی طالبان سے جان بچانے کے لیے برقعہ پہن کر وہاں سے بھاگ گئے۔

ستمبر 2021 کی ڈیلی سٹار کی رپورٹ کے مطابق افغانستان میں تعینات برطانوی اسپیشل فورسز کو کابل کے باہر ایک خفیہ مشن پر تعینات کیا گیا تھا۔ جب ان فوجیوں کو وہاں سے فرار ہونے کے لیے کابل واپس جانے کے لیے کہا گیا تو انھوں نے طالبان سے بچنے کے لیے برقعے پہن لیے اور اس طرح اپنی شناخت چھپا کر فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔

یہ بھی پڑھیں

فرانسیسی سیاستدان

یوکرین میں مغربی ہتھیاروں کا بڑا حصہ چوری ہوجاتا ہے۔ فرانسیسی سیاست دان

(پاک صحافت) فرانسیسی پیٹریاٹ پارٹی کے رہنما فلورین فلپ نے کہا کہ کیف کو فراہم …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے