جان کربی

ابھی روس اور یوکرین کے درمیان امن مذاکرات کا وقت نہیں ہے: امریکہ

واشنگٹن {پاک صحافت} وائٹ ہاؤس کے میڈیا انچارج کا کہنا ہے کہ روس اور یوکرین کے درمیان امن مذاکرات پر بات کرنا قبل از وقت ہے۔

رشیا ٹوڈے کے مطابق جان کربی نے اتوار کو کہا کہ واشنگٹن کا خیال ہے کہ اس وقت ماسکو اور کیفے کے درمیان امن مذاکرات کی کوشش کرنا بہت جلد بازی ہے کیونکہ کوئی بھی فریق اس کے لیے تیار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ یوکرین کو روس سے شکست ہو۔ اس لیے ہم یوکرین کی مدد جاری رکھے ہوئے ہیں۔

جان کربی کے مطابق امریکا نے یوکرین کی امداد کے لیے سات ارب ڈالر مختص کیے ہیں۔ ممکنہ آئندہ مذاکرات کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یوکرین کے صدر زیلنسکی کہتے ہیں کہ ابھی مذاکرات کا وقت نہیں آیا۔

ساتھ ہی جان کربی نے دعویٰ کیا کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی جانب سے ابھی تک ایسا کوئی اشارہ سامنے نہیں آیا ہے جس سے یہ ظاہر ہو کہ وہ مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔ روس نے یوکرین پر مذاکرات میں تعطل کا الزام لگایا ہے۔ یوکرائنی فریق کا کہنا ہے کہ وہ مذاکرات کی میز پر تبھی جائے گا جب اس کے لیے حالات پیدا ہوں گے۔

ادھر اس خبر کی تصدیق ہوئی ہے کہ روس نے یوکرین کے ایک شہر پر قبضہ کر لیا ہے۔ یوکرین کی فوج نے تسلیم کیا ہے کہ یوکرین کے فوجی روسی فوجیوں کے ساتھ ہفتوں کی شدید لڑائی کے بعد مشرقی شہر لیسیچانسک سے واپس چلے گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق یہ فیصلہ فوجیوں کی جان بچانے کے لیے کیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ لیسی چانسک لوہانسک کے علاقے کا واحد شہر تھا جو یوکرین کے کنٹرول میں تھا۔ اب یہاں سے یوکرین کی فوج کی پسپائی کے بعد روس نے پورے لوہانسک پر قبضہ کر لیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

خشونت

فلسطینی حامی طلباء کے خلاف امریکی پولیس کے تشدد میں اضافہ

پاک صحافت امریکہ میں طلباء کی صیہونی مخالف تحریک کی توسیع کا حوالہ دیتے ہوئے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے