پوٹن

پوتن نے بجلی گرانے کے بارے میں کہا، کیا یہ ایٹمی حملے کا خطرہ ہے؟

ماسکو {پاک صحافت} روس کے صدر ولادی میر پوتن نے یوکرین میں مغربی مداخلت پر سخت وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ایسا ہوا تو جواب میں بجلی گرے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مغربی ممالک روس کو ٹکڑوں میں تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔

روس نے بھی امریکا کو خبردار کیا کہ یوکرین کو اسلحہ فراہم نہ کیا جائے، مغرب سے اسلحے کی بڑی کھیپ آنے سے جنگ کے شعلے بڑھ رہے ہیں۔

سینٹ پیٹرزبرگ میں قانون سازوں سے خطاب میں پوٹن نے کہا کہ مغرب روس کو کئی حصوں میں تقسیم کرنا چاہتا ہے اور یوکرین کو روس کے خلاف جنگ میں دھکیلنا چاہتا ہے۔

پوتن نے کہا کہ یہاں جاری واقعات میں اگر باہر سے کسی نے آکر روس کے لیے اسٹریٹجک خطرہ پیدا کرنے کی کوشش کی تو ہم اسے برداشت نہیں کریں گے، انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ ہمارا جواب بجلی کی طرح ہوگا، ہمارے پاس تمام وسائل موجود ہیں۔

پیوٹن نے کہا کہ اگر ہمارے پاس یہ وسائل دوسروں کے پاس ہوتے تو وہ اس پر جنونی ہوتے لیکن ہم اس پر کبھی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کریں گے بلکہ ضرورت پڑنے پر ان کا استعمال کریں گے۔ میں چاہتا ہوں کہ سب یہ جانیں۔

خیال رہے کہ روس اور یوکرین کے درمیان جنگ 24 فروری سے جاری ہے اور اب تک اس جنگ نے کافی تباہی مچائی ہے۔

روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے بھی ایٹمی جنگ اور تیسری عالمی جنگ کے بارے میں بات کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

خشونت

فلسطینی حامی طلباء کے خلاف امریکی پولیس کے تشدد میں اضافہ

پاک صحافت امریکہ میں طلباء کی صیہونی مخالف تحریک کی توسیع کا حوالہ دیتے ہوئے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے