جنوبی افریقہ

جنوبی افریقہ میں شدید سیلاب سے 400 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے

پاک صحافت جنوبی افریقہ میں مسلسل بارش نے صوبہ کوازولا نتال میں سانحہ پیش کیا ہے، مکانات گرنے، کئی عمارتوں کو نقصان پہنچا اور اہم سڑکیں بہہ گئیں۔ سیلاب میں کم از کم 400 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

موصولہ رپورٹ کے مطابق جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا نے ملک میں شدید سیلاب کی وباء کے باعث قومی آفت کی حالت اور اس سے نمٹنے کے لیے متعدد اقدامات کا اعلان کیا ہے۔ ساحلی صوبے کوازولا نتال  (کے زیڈ این) میں سیلاب سے 400 سے زائد افراد ہلاک اور متعدد لاپتہ ہو گئے ہیں۔ معلومات کے مطابق صوبہ کوازولا نتال میں بھی 40,000 سے زائد افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔ جنوبی افریقہ کے صدر رامافوسا نے کووڈ-19 کی وجہ سے اس ملک میں گزشتہ دو سالوں سے عائد پابندیوں کو ہٹانے کے صرف ایک پندرہ دن بعد قومی ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا ہے۔

رامافوسا نے چار دنوں کی شدید بارشوں اور سیلاب کے لیے موسمیاتی تبدیلیوں کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب سیلاب نے ڈربن سے پورے ملک میں ایندھن کی لائنوں اور خوراک کی سپلائی میں خلل ڈال دیا ہے۔ ریسکیو ٹیمیں میں ان لوگوں کی تلاش کر رہی ہیں جو حالیہ دنوں میں شدید بارشوں کے بعد سیلابی لینڈ سلائیڈنگ کے باعث لاپتہ ہو گئے تھے۔ اس آفت میں 400 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ دریں اثنا، جنوبی افریقہ کی وزیر برائے تعمیرات عامہ اور انفراسٹرکچر پیٹریشیا ڈی لِل نے کہا ہے کہ کوازولو-نتال میں سیلاب نے موسمیاتی تبدیلی کے سنگین اثرات کو بے نقاب کیا ہے اور یہ ظاہر کیا ہے کہ کمیونٹیز ہمارے لیے کتنی کمزور ہیں۔ سیلاب جیسی صورتحال کا خمیازہ معاشرے کے سب سے کمزور طبقے کو اٹھانا پڑتا ہے۔ حکومت کے طور پر ہم تمام محکموں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کام کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

احتجاج

امریکہ میں طلباء کے مظاہرے ویتنام جنگ کے خلاف ہونے والے مظاہروں کی یاد تازہ کر رہے ہیں

پاک صحافت عربی زبان کے اخبار رائے الیوم نے لکھا ہے: امریکی یونیورسٹیوں میں فلسطینیوں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے