جان بولٹن

ایران کے خلاف امریکی فوجی دھمکیاں کھوکھلی اور بیان بازی ہیں: جان بولٹن

واشنگٹن {پاک صحافت} امریکہ کے سابق قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے ایران کے خلاف جو بائیڈن حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ تہران کے خلاف امریکہ کی فوجی دھمکیاں کھوکھلی ہیں۔

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت کے قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے نیوز ویک میگزین کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ بائیڈن حکومت جوہری معاہدہ چاہتی ہے اور بالآخر اس پر رضامند ہو جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ بائیڈن حکومت گزشتہ ایک سال سے جوہری معاہدے کو زندہ رکھنے کی کوشش کر رہی ہے اور اس دوران اس نے خود کو ذلیل و خوار کیا ہے اور ایک کے بعد ایک وضاحتیں دی ہیں۔

واضح رہے کہ امریکہ کے سابق قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن ایران کے خلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی کے زبردست حامی تھے اور اب بہت سے ماہرین حتیٰ کہ خود امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ایران کے خلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی ناکام ہونا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ فوجی آپشن میز پر ہے۔

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مئی 2018 میں ایران کے ساتھ جوہری معاہدے سے یکطرفہ طور پر دستبردار ہوگئے تھے، جس پر ملک کے اندر اور باہر سے تنقید کی گئی تھی۔

ایران کے لیے امریکی سفیر رابرٹ میلے نے ایک حالیہ انٹرویو میں زور دیا ہے کہ ٹرمپ حکومت کی ایران کے جوہری پروگرام کو بند کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کی پالیسی کے برعکس نتائج برآمد ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

احتجاج

امریکہ میں طلباء کے مظاہرے ویتنام جنگ کے خلاف ہونے والے مظاہروں کی یاد تازہ کر رہے ہیں

پاک صحافت عربی زبان کے اخبار رائے الیوم نے لکھا ہے: امریکی یونیورسٹیوں میں فلسطینیوں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے