امریکہ اور روس

یوکرین پر حملے پر سلامتی کونسل میں امریکہ اور روس کے درمیان جھڑپ

پاک صحافت یوکرین کے بحران پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں روس اور امریکا کے درمیان کھلی محاذ آرائی ہوئی ہے۔

روس نے اپنے فوجیوں کی بڑی تعداد یوکرین کی سرحد پر تعینات کر رکھی ہے اور خیال کیا جا رہا ہے کہ روس یوکرین پر حملہ کرے گا جس کی امریکہ مخالفت کر رہا ہے۔

امریکا نے یوکرین پر روسی حملے کے امکان کے پیش نظر اس معاملے پر بحث کے لیے سلامتی کونسل کا اجلاس طلب کیا تھا جس میں دونوں ممالک کے سفیروں میں جھڑپ ہوئی۔

اجلاس میں امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ کا کہنا تھا کہ روس نے جس طرح یوکرائنی سرحد کے ساتھ اپنے فوجیوں کو تعینات کیا ہے وہ یورپ میں اپنی نوعیت کا سب سے بڑا فوجی ہے۔ یہ دہائیوں کے بعد دیکھنے کو ملا ہے۔

اس پر ان کے روسی ہم منصب نے امریکہ پر ہسٹیریا پھیلانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ روس کے معاملات میں مداخلت کر رہا ہے جسے کسی قیمت پر قبول نہیں کیا جا سکتا۔

دریں اثنا، امریکہ اور برطانیہ نے دھمکی دی ہے کہ اگر روس نے یوکرین پر حملہ کیا تو اس پر مزید پابندیاں لگائیں گے۔

برطانیہ کی وزیر خارجہ لز ٹرس کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے قانون سازی کی جا رہی ہے، جس کا کریملن کے خصوصی افراد اور کاروبار پر بہت زیادہ اثر پڑے گا۔

روس نے یوکرین کی سرحد پر تقریباً ایک لاکھ فوجی تعینات کر رکھے ہیں۔ تاہم روس کا کہنا ہے کہ اس کا یوکرین پر حملہ کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں

خشونت

فلسطینی حامی طلباء کے خلاف امریکی پولیس کے تشدد میں اضافہ

پاک صحافت امریکہ میں طلباء کی صیہونی مخالف تحریک کی توسیع کا حوالہ دیتے ہوئے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے