احتجاج

جولین اسانج کو امریکہ کے حوالے کرنے کے خلاف لوگ سڑکوں پر نکل آئے

روم {پاک صحافت} وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کو امریکا کے حوالے کرنے کے برطانوی عدالت کے فیصلے کے خلاف اٹلی میں مظاہرے کیے گئے۔

اتوار کی شام دارالحکومت روم میں دسیوں اطالوی شہریوں نے جولین اسانج کی حمایت میں مظاہرہ کیا۔

وہ روم کے پینتھیون اسکوائر پر جمع ہوئے اور وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کی فوری آزادی کا مطالبہ کیا۔

مظاہرین نے اسانج کی برطانیہ سے ممکنہ حوالگی کے معاملے پر اطالوی رہنماؤں اور سیاسی جماعتوں کی خاموشی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ خاموشی قابل مذمت ہے۔

قابل ذکر ہے کہ برطانیہ کی ایک عدالت نے گزشتہ جمعہ کو نچلی عدالت کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے جولین اسانج کو امریکہ کے حوالے کرنے کی منظوری دے دی تھی۔ جج نے کہا کہ عدالت کی جولین اسانج کی حوالگی کی درخواست منظور ہے۔

اس فیصلے نے برطانیہ کی ایک عدالت کے جنوری کے نچلی عدالت کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا جس میں کہا گیا تھا کہ دماغی صحت کے خدشات کی وجہ سے جولین اسانج کو امریکہ کے حوالے نہیں کیا جا سکتا۔

واضح رہے کہ اسانج کو 2019 میں ایکواڈور کے سفارت خانے سے گرفتار کیا گیا تھا۔ وہ لندن میں ایکواڈور کے سفارت خانے میں 7 سال سے مقیم تھے۔

وکی لیکس کے بانی جولین اسانج پر وکی لیکس کے ذریعے خفیہ معلومات لیک کرنے کا الزام ہے۔ اسے امریکہ میں 18 سنگین الزامات کا سامنا ہے۔ جرم ثابت ہونے پر اسانج کو 175 سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

خشونت

فلسطینی حامی طلباء کے خلاف امریکی پولیس کے تشدد میں اضافہ

پاک صحافت امریکہ میں طلباء کی صیہونی مخالف تحریک کی توسیع کا حوالہ دیتے ہوئے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے