بائیڈن

بائیڈن کا ایران مخالف بیان ویانا مذاکرات میں بنے گا رکاوٹ

واشنگٹن (پاک صحافت) امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں پیٹرولیم کی وافر سپلائی موجود ہے اس لیے جو ممالک اب بھی ایران سے تیل خرید رہے ہیں انہیں اس میں کمی کرنی چاہیے۔

بائیڈن کے ریمارکس کو جوہری معاہدے سے امریکی دستبرداری اور آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں ایران مخالف پابندیاں ہٹانے کے لیے مذاکرات کی بحالی کی راہ میں ممکنہ طور پر ایک رکاوٹ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

امریکی صدر نے یہ ریمارکس جمعہ کو محکمہ خارجہ کو دیے گئے ایک میمورنڈم میں کہے۔ امریکی حکومت کو ہر چھ ماہ بعد اس بات کی یقین دہانی کرانے کی ضرورت ہے کہ ایران کے خلاف یکطرفہ پابندیوں کے باوجود عالمی سطح پر تیل کی مناسب سپلائی موجود ہے۔

بائیڈن نے کہا کہ چونکہ ایران کے علاوہ دیگر ممالک سے پیٹرول اور پیٹرولیم مصنوعات کی وافر مقدار میں سپلائی موجود ہے، اس لیے ایران سے پیٹرول اور پیٹرولیم مصنوعات کی خریداری میں نمایاں کمی واقع ہوسکتی ہے۔

2012 میں اوباما انتظامیہ کی جانب سے ایران کے تیل پر پابندی کے بعد، سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2018 میں ایران کے خلاف پابندیاں مزید سخت کر دیں جب انہوں نے 2015 کے جوہری معاہدے سے دستبرداری کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے یہ بیان پیر کو اپنے چینی ہم منصب شی جن پنگ کے ساتھ ایک ورچوئل میٹنگ سے پہلے دیا۔

سخت امریکی پابندیوں کے باوجود چین ایران سے روزانہ 50 لاکھ بیرل تیل خرید رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

سعودی عرب امریکہ اسرائیل

امریکہ اور سعودی عرب کے ریاض اور تل ابیب کے درمیان مفاہمت کے معاہدے کی تفصیلات

(پاک صحافت) ایک عرب میڈیا نے امریکہ، سعودی عرب اور صیہونی حکومت کے درمیان ہونے والے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے