امریکی جنرل

امریکی جنرل نے افغانستان میں خانہ جنگی کا خدشہ ظاہر کیا

واشنگٹن {پاک صحافت} امریکی جنرل مارک ملی نے افغانستان میں خانہ جنگی کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ ہفتے کے روز جرمنی کے رامسٹین میں فاکس نیوز کی جینیفر گریفن کے ساتھ ایک خصوصی ٹی وی انٹرویو کے دوران ، جنرل مارک ملی سے افغانستان کی موجودہ صورتحال اور امریکی پالیسی کے بارے میں مختلف سوالات پوچھے گئے۔
اس انٹرویو کے دوران جنرل ملی سے پوچھا گیا کہ کیا امریکہ افغانستان سے مکمل انخلاء کے بعد محفوظ ہے؟

جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ بتانا ابھی قبل از وقت ہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں ملی نے افغانستان میں خانہ جنگی کے لیے حالات پیدا کرنے کا امکان ظاہر کیا۔

انہوں نے کہا کہ جہاں تک میرا فوجی اندازہ ہے ، افغانستان میں خانہ جنگی ہو سکتی ہے۔ میں نہیں جانتا کہ طالبان کتنے قابل ہیں یا طاقت کو مضبوط کرنے اور حکومت قائم کرنے کے قابل نہیں ہیں۔

انہوں نے شدت پسند تنظیموں کی ترقی اور تنظیم نو پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ شدت پسند تنظیمیں افغانستان میں انتشار اور عدم استحکام کا فائدہ اٹھا سکتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مجھے شبہ ہے کہ افغانستان میں جس قسم کے حالات ہیں ، وہاں کم از کم ایک وسیع پیمانے پر خانہ جنگی کا امکان موجود ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ایسے حالات کو بھی مسترد نہیں کیا جا سکتا جو کہ حقیقت میں القاعدہ کی تنظیم نو یا آئی ایس آئی ایس یا ہزارہا دیگر شدت پسند تنظیموں کی ترقی کا باعث بنے گا۔

انہوں نے کہا ، “آپ چند ماہ یا سالوں کے اندر اس عام علاقے سے شدت پسندی کی بحالی دیکھ سکتے ہیں۔”

یہ بھی پڑھیں

کیمپ

فلسطین کی حمایت میں طلبہ تحریک کی لہر نے آسٹریلیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا

پاک صحافت فلسطین کی حمایت میں طلبہ کی بغاوت کی لہر، جو امریکہ کی یونیورسٹیوں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے