سیاہ فارم

امریکہ میں ایک 20 سالہ سیاہ فام شخص کے قتل کی فوٹیج جاری

کولمبس (پاک صحافت) امریکہ میں بھلے ہی ٹرمپ انتظامیہ سے بائیڈن انتظامہ برسر اقتدار آگئی ہے لیکن جو چیز ٹرمپ کے دور صدارت میں ہو رہی تھی بائیڈن کے صدر بن نے کے بعد کوئی تبدیلی دکھائی نہیں دے رہی ہے۔ ٹرمپ کے دور صدارت میں کالوں پر پولیس تشدد کرتی تھی اور آج بھی کر رہی ہے۔

خبررساں اداروں سے موصولہ رپورٹ کے مطابق امریکہ میں ایک اور سیاہ فام پولیس گردی کا شکار ہوگیا۔ ریاست اوہائیو میں منشیات کے استعمال کے باعث مائلز جیکسن نامی سیاہ فام کو اسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ وہ جیکسن نے اپنے پستول سے پولیس پر فائرنگ کی کوشش کی،جس کے بعد جوابی فائرنگ میں وہ ہلاک ہوگیا۔

دوسری جانب ریاست منی سوٹا کے شہر بروک لائن سٹی میں 20 سالہ سیاہ فام کی قاتل خاتون پولیس افسر کو گرفتار کرلیا گیا۔ دفتر استغاثہ نے ملزم خاتون پر غیر ارادی قتل کا الزام عائد کیا ہے۔ اس سے قبل بدھ کے روز شہریوں کے سخت احتجاج اور شہر بھر میں فسادات کے باعث پولیس چیف اور خاتون پولیس افسر نے اپنے عہدوں سے استعفا دے دیا تھا۔ پولیس سربراہ نے موقف اختیار کیا تھا کہ خاتون افسر نے غلطی سے گولی چلائی اور اس کا ارادہ فرار ہونے والے سیاہ فام شہری کو مارنا ہرگز نہیں تھا۔

واضح رہے کہ اتوار کے روز 20سالہ سیاہ فام شہری ڈانٹے رائٹ کی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد بدھ کے روز استغاثہ نے قاتل پولیس افسر پر مقدمہ دائر کرنے کا عندیہ دیا تھا۔ واشنگٹن کاؤنٹی کے اٹارنی پیٹ آرپٹ کے مطابق خاتون پولیس افسر کم پورٹر پر دوسرے درجے کے اقدام کی دفعات لگائی جائیں گی۔ ریاست منی سوٹا کے قانون کے مطابق سخت جسمانی چوٹ یا غیر ارادی قتل میں ملوث افرادکو زیادہ سے زیادہ 10 برس کی سزا ہو سکتی ہے۔ ادھر جمعرات کے روز بھی منیاپولس میں مظاہرے جاری رہے۔

یہ بھی پڑھیں

سعودی عرب امریکہ اسرائیل

امریکہ اور سعودی عرب کے ریاض اور تل ابیب کے درمیان مفاہمت کے معاہدے کی تفصیلات

(پاک صحافت) ایک عرب میڈیا نے امریکہ، سعودی عرب اور صیہونی حکومت کے درمیان ہونے والے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے