سیزفائرمعاہدے پرعمل کرنےسے بےگناہ زندگیاں بچیں گی

 سیزفائرمعاہدے پرعمل کرنےسے بےگناہ زندگیاں بچیں گی: معید یوسف

اسلام آباد(پاک صحافت) وزیراعظم عمران خان کےمشیربرائےقومی سلامتی امور معید یوسف نے کہا ہے کہ 2003کےسیزفائرمعاہدے پرعمل کرنےسے بےگناہ زندگیاں بچیں گی، خوشی ہےکہ ہم اس سمجھوتےپر پہنچ گئےہیں۔

تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں معید یوسف نے کہا کہ بھارتی میڈیاپاک بھارت ڈی جی ایم اوزکےاعلان کوبیک چینل ڈپلومیسی بتارہاہے، بھارتی میڈیاکامیری اوربھارتی این ایس اے کی بیک چینل ڈپلومیسی کا دعویٰ بےبنیادہے۔ایک بیان میں معید یوسف نے کہا کہ میرےاوربھارتی این ایس اےکےدرمیان کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔

مزید پڑھیں: پاکستان اور بھارت کے درمیان سیز فائر کا خیر مقدم کرتے ہیں: وزیر خارجہ

ان کا کہنا تھا کہ ایل اوسی پرخوش آیند پیشرفت پاک بھارت ڈی جی ایم اوزکےڈسکشن کانتیجہ ہے، ڈی جی ایم اوز پروفیشنلی،پرائیوٹلی ڈائریکٹ چینل سےکام کرتےہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان2003کےسیزفائرمعاہدےکےاحترام کامطالبہ کرتاہے، خوشی ہےکہ ہم اس سمجھوتےپر پہنچ گئےہیں 2003کےسیزفائرمعاہدےکی روح کےمطابق اس پر عمل  کرناچاہیے اور 2003کےسیزفائرمعاہدے پرعمل کرنےسے بےگناہ زندگیاں بچیں گی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے ڈائریکٹرجنرل ملٹری آپریشنز کا ہاٹ لائن پر رابطہ ہوا ہے، جس میں لائن آف کنٹرول اور دیگر تمام سیکٹرز کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ پاک بھارت ڈی جی ایم اوز کی گفتگو اچھے ماحول میں ہوئی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق مشترکہ مفادات کے حصول اور خطے میں پائیدار امن کے قیام کے لیے دونوں ممالک کے ڈی جی ایم اوز نے امن کی تباہی اور تشدد کو فروغ دینے والے بنیادی معاملات اور خدشات کو حل کرنے پر اتفاق کیا۔

فریقین نے باہمی معاہدوں، سمجھوتوں اور ایل او سی سمیت دیگر سیکٹرز پر سیز فائر پر 24 اور 25 فروری کی درمیانی رات سے سختی سے عمل درآمد پر اتفاق کیا۔ ہاٹ لائن گفتگو کے دوران اس بات کا بھی اعادہ کیا گیا کہ کسی بھی غیر متوقع صورتحال یا غلط فہمی کو دور کرنے کے لیے ہاٹ لائن رابطے اور بارڈر فلیگ میٹنگ کا موجودہ طریقہ کار استعمال کیا جائے گا۔

 

یہ بھی پڑھیں

رانا ثناءاللہ

پی ٹی آئی اسٹیبلشمنٹ کے ذریعے مسلط ہونا چاہتی ہے۔ رانا ثناءاللہ

فیصل آباد (پاک صحافت) رانا ثناءاللہ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی اسٹیبلشمنٹ کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے