گوگل سرچ انجن کے لیے سب سے بڑا خطرہ سامنے آنے کیلئے تیار

(پاک صحافت) گوگل سرچ انجن کا استعمال دنیا بھر میں کروڑوں افراد کرتے ہیں اور دیگر کمپنیاں اب تک اس کی مقبولیت کا مقابلہ کرنے میں ناکام رہی ہیں۔ مگر اب گوگل کو سخت حریف کا سامنا ہونے والا ہے۔

جی ہاں دنیا بھر میں بہت زیادہ استعمال ہونے والے آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) چیٹ بوٹ چیٹ جی پی ٹی میں سرچ فیچر کا اضافہ ہونے والا ہے۔ بلومبرگ کی ایک رپورٹ کے مطابق اوپن اے آئی کی جانب سے چیٹ جی پی ٹی کے لیے ایک سرچ فیچر پر کام کیا جا رہا ہے جس کے بعد یہ چیٹ بوٹ گوگل سرچ کا متبادل بن جائے گا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ کمپنی کی جانب سے اس فیچر کے لیے ویب سے ڈیٹا اکٹھا کرکے صارفین کے سوالات کا جواب دیا جائے گا جبکہ سرچ رزلٹس کے ذرائع کا حوالہ بھی دیا جائے گا۔ رپورٹ کے مطابق ممکنہ طور پر چیٹ جی پی ٹی اس مقصد کے لیے وکی پیڈیا یا بلاگ پوسٹس سے تفصیلات حاصل کرے گا۔

چیٹ جی پی ٹی کی جانب سے تحریری جوابات کے ساتھ تصاویر کو بھی دکھایا جائے گا۔ چیٹ جی پی ٹی میں ابھی بھی سرچنگ کا آپشن موجود ہے مگر یہ سہولت ماہانہ فیس ادا کرنے والے صارفین کو دستیاب ہے، مگر ابھی ان جوابات پر مکمل اعتماد نہیں کیا جا سکتا۔

اوپن اے آئی کی جانب سے ابھی باضابطہ طور پر چیٹ جی پی ٹی کے اس نئے فیچر کی تصدیق نہیں کی گئی۔ واضح رہے کہ گوگل کی جانب سے بھی اے آئی ٹیکنالوجی پر مبنی سرچ رزلٹس کو سرچ انجن کا حصہ بنایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

جی میل میں متعدد نئے کارآمد فیچرز کا اضافہ

(پاک صحافت) گوگل کی جانب سے جی میل کے لیے جنریٹیو آرٹی فیشل انٹیلی جنس …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے