(پاک صحافت) ابھی تک سوشل میڈیا نیٹ ورکس جیسے ایکس (ٹوئٹر) یا فیس بک کے اکاؤنٹس پر بلیو ٹِک دیا جاتا تھا۔ مگر گوگل کی جانب سے سرچ رزلٹس میں بھی بلیو ٹِک کا فیچر متعارف کرایا جا رہا ہے۔ جی ہاں واقعی گوگل سرچ رزلٹس میں کچھ ویب سائٹس کے آگے بلیو ٹِک نظر آرہا ہے جو ان کے مستند ہونے کی تصدیق کرتا ہے۔
خیال رہے کہ گوگل سرچ دنیا کا سب سے بڑا انٹرنیٹ سرچ انجن ہے جس میں روزانہ اربوں سرچز کی جاتی ہیں۔ مگر وہاں مستند ویب لنکس تک رسائی اتنی بھی آسان نہیں ہوتی بلکہ کئی بار صارفین نقصان دہ ویب سائٹس پر چلے جاتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ گوگل کی جانب سے اب سرچ رزلٹس کے آگے بلیو ٹِک کا اضافہ کیا جا رہا ہے جو ‘ویریفائی’ لنک کا عندیہ دے گا۔ گوگل کے ترجمان نے اس بات کی تصدیق کی کہ کمپنی کی جانب سے ایک نئے فیچر کی تصدیق کی جا رہی ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ ہم اکثر نئے فیچرز کا تجربہ کرتے رہتے ہیں تاکہ صارفین آن لائن قابل اعتماد اداروں کو شناخت کرسکیں اور اسی حوالے سے ہم ایک چھوٹا تجربہ کر رہے ہیں جس میں مخصوص لنکس کے آگے بلیو چیک مارک نظر آرہا ہے۔ ابھی یہ بلیو ٹِک بہت کم وقت سائٹس جیسے مائیکرو سافٹ، میٹا، ایپل اور ایمازون کی آفیشل سائٹس کے ساتھ نظر آرہا ہے۔ جیسا اوپر درج کیا جاچکا ہے کہ گوگل کی جانب سے ابھی اس فیچر کی آزمائش شروع کی گئی ہے تو مائیکرو سافٹ یا میٹا کو گوگل پر سرچ کرنے پر تمام صارفین کو بلیو ٹِک نظر نہیں آتا۔
گوگل سرچ میں بلیو چیک مارک کا اضافہ گوگل کی Brand Indicators for Message Identification (بی آئی ایم آئی) ٹیکنالوجی کے تحت کیا جا رہا ہے۔ گوگل کی جانب سے بلیو ٹِک کا استعمال جی میل پر بھی مقبول برانڈز کے ای میل ایڈریسز کے لیے کیا جا رہا ہے۔ جی میل میں اس فیچر کا مقصد صارفین کو یہ یقین دلانا ہے کہ کسی اکاؤنٹ کی جانب سے بھیجی جانے والی ای میل مستند ہے،کوئی فراڈ نہیں۔