جوتے

دنیا کے تیز ترین جوتے

(پاک صحافت) ایک روبوٹکس کمپنی نے دعوی کیا ہے کہ اس نے دنیا کے تیز ترین جوتے تیار کرلیے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق رولر اسکیٹس کی طرح نظر آنے والے ان جوتوں کو توازن کی ضرورت نہیں اور انہیں کسی بھی عام جوتے کی طرح سے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جوتوں میں چھوٹی برقی موٹریں لگی ہوئی ہیں جو ان جوتوں میں لگے 8 ٹائروں کو 7mph کی رفتار سے آگے بڑھاتی ہیں۔

ان جوتوں کے بانی زنجی ژانگ کا کہنا ہے کہ نئی بات یہ ہے کہ ان جوتوں میں اے آئی الگورتھم موجود ہے۔ مون واکرز نامی دنیا کے یہ تیز ترین جوتے صارف کی چال کا مطالعہ کرسکتے ہیں اور اس کے مطابق فٹ ہوسکتے ہیں۔ شفٹ روبوٹکس کے تیار کردہ ان جوتوں کو استعمال کرنا بہت آسان ہے، جن میں صارف کو صرف اپنی دائیں ایڑی کو اٹھانے کے بعد بائیں طرف گھڑی کی سمت میں گُھمانے کی ضرورت ہوتی ہے۔ ان جوتوں میں ٹیکنالوجی اور آرام کی سہولت کی ایک ساتھ موجودگی کی وجہ سے ان کی قیمت 1399 ڈالرز سے کم ہونے کا امکان متوقع نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں

اے آئی ٹیکنالوجی سے کنٹرول کیے جانے والے لڑاکا طیاروں کی کارکردگی انسانوں سے زیادہ بہتر

 (پاک صحافت) آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی کو زندگی کے مختلف شعبوں میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے