شہباز شریف

وزیراعظم ہاؤس کو آئی ایم ایف پروگرام کے نفاذ کی مانیٹرنگ کا کام سونپنے پر غور

اسلام آباد (پاک صحافت) حکومت اقتصادی وزارتوں کی کارکردگی بہتر بنانے اور ان کے مابین بہتر رابطہ کاری کےلیے ایک اداراہ جاتی مکینزم قائم کرنے اور وزیراعظم ہاؤس کو آئی ایم ایف پروگرام کے نفاذ کی مانیٹرنگ کا کام بھی سونپنے پر غور ہو رہا ہے۔ باخبر ذرائع نے دی نیوز کو بتایا ہے کہ وزیراعظم کو ان کے ماہرین کی ٹیم کے چند اہم ارکان نے بتایا ہے کہ وزیراعظم چاہیں تو ای سی سی کی صدارت خود کرنے پرغور کر سکتے ہیں۔

یہ خیال کیاجارہا ہے کہ اس سے اعلیٰ ترین سیاسی قیادت اور اقتصادی معاملات کی سمت کا اشارہ ملتا ہے۔ کابینہ ڈویژن ایک خصوصی یونٹ قائم کرنے کی تجویز پر بھی غور کر رہا ہے تاکہ ای سی سی کے فیصلوں کے نفاذ کی نگرانی ہوسکے۔ ذرائع نے کہا کہ اقتصادی نوعیت کی وزارتوں کا کام بٹا ہوا ہے جس پر بھرپور گفتگو کی گئی اور اس مسئلے کو تسلیم کیا گیا۔ چنانچہ اس غرض سے بہتر ادارہ جاتی مکینزم کی ضرورت سامنے آئی تاکہ ملک کو موجودہ اقتصادی دلدل سے باہر نکالنے کے بڑے ایجنڈے کے حصول پر ڈالا جاسکے اور پائیدار اقتصادی ترقی اور خودانحصاری حاصل کی جاسکے۔

ایک اعلیٰ حکومتی ذریعے نے بتایا کہ ’’ وفاقی حکومت کو چاہیے کہ وہ مزید سخت ادارہ جاتی مکینزم بنائے تاکہ پروگراموں اور مداخلتوں کو مربوط بنایا جاسکے۔ اس نے مزید کہا کہ’’ اقتصادی معاملات سے متعلق وزارتیں بکھری ہوئی ہیں اور یوں مختلف حصوں میں بٹ کر کام کر رہی ہیں۔ ان کے مسابقانہ نوعیت کے مقاصد ہیں اور اسی طرح ان کی کارکردگی کے اشاریے بھی مسابقانہ ہیں۔ یہ کہا جارہا ہے کہ پالیسی کی ہم آہنگی قابل پیمائش نتائج کے حصول میں ضروری سنگ میل ہے۔

یہ بھی پڑھیں

خرم دستگیر

سب سے زیادہ تنقید پارلیمان کے نمائندوں پر ہوتی ہے۔ خرم دستگیر

لاہور (پاک صحافت) خرم دستگیر کا کہنا ہے کہ سب سے زیادہ تنقید پارلیمان کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے