نواز شریف
نواز شریف

ماضی کی زیادتیوں کو فراموش کر کے مستقبل کی منصوبہ بندی کرنے آیا ہوں، نواز شریف

(پاک صحافت) مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے کہا ہے کہ ماضی کی زیادتیوں کو فراموش کر کے مستقبل کی منصوبہ بندی کرنے آیا ہوں۔ ن لیگ کے منشور کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ ملکی عوام کی خدمت کرنے پر کئی بار جیل کا سامنا کرنا پڑا، آج شکایت لگانے کے موڈ میں نہیں، مستقبل کی بات کرنے آیا ہوں۔

نواز شریف کا کہنا ہے کہ انتخابات لڑنے کی بھرپور تیاری کر رہے ہیں، انتقام نہیں ترقی کی سیاست پر توجہ مرکوز ہے، اللّٰہ نے موقع دیا تو منشور پر عمل کریں گے، میثاق جمہوریت پر ہم سب نے دستخط کیے تھے، میثاق جمہوریت کی بہت زیادہ خلاف ورزیاں کی گئیں، ہمیشہ اصولوں پر سیاست کی، ملک کو تمام مسائل سے باہر نکالنا چاہتے ہیں، پاکستان میں سب سے بڑا مسئلہ معیشت کا ہے، ہمیشہ غریب، مزدور اور نچلے طبقے کے بارے میں سوچا۔ انہوں نے کہا کہ کبھی سوچتا ہوں کہ غلطی کا تو پتہ لگنا چاہیے، عجیب اتفاق ہے ہم جیلوں میں رہنے کے بعد بھی آج اپنا منشور پیش کرنے کے لیے بیٹھے ہیں، عمل تو دور کی بات ہے، کچھ لوگوں کے پاس تو منشور ہی نہیں، دھرنوں کی وجہ سے چینی صدر نے دو بار اپنا دورہ منسوخ کیا۔

واضح رہے کہ سابق وزیرِ اعظم کا کہنا ہے کہ ہم وہی کریں گے جو ہمارے منشور میں ہو گا، اپوزیشن میں آئے تو وہ کام کبھی نہیں کریں گے جو انہوں نے کیے، یہ ہمارا منشور ہے، ملک بہت مسائل میں ہے، ملک کو ان تمام مسائل سے نکالنا چاہتے ہیں، جب وزیرِ اعظم بنا تو چند روز بعد مارکیٹوں میں گیا اور سبزیوں کے ریٹ معلوم کیے، مجھے غریب کا درد نہ ہوتا تو کیوں مارکیٹ جا کر ریٹ پوچھتا۔ مسلم لیگ ن کے قائد نے کہا کہ اگر ہمیں بغیر مداخلت کام کرنے دیا جاتا تو ملک کی شکل کچھ اور ہوتی۔

یہ بھی پڑھیں

پاکستان نے کسی غیر ملکی قوت کو اڈے دینے کی باتیں بے بنیاد قرار دے دیں

اسلام آباد (پاک صحافت) پاکستان نے کسی غیر ملکی قوت کو اڈے دینے کی باتیں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے