خواجہ سعد رفیق

جب قاضی پر عدم اعتماد ہو جائے تو اسے خود کیس سننے سے معذرت کرلینی چاہیے۔ خواجہ سعد رفیق

اسلام آباد (پاک صحافت) خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ جب قاضی پر عدم اعتماد ہو جائے تو اسے خود کیس سننے سے معذرت کرلینی چاہیے۔

تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما اور وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ عمران خان آج بھی مذاکرات کے لیے ہم سے رابطے کر رہے ہیں تاہم جن ساتھیوں کو انہوں نے مذاکرات کا ٹاسک دیا ہے ان کو مینڈیٹ نہیں دیا۔ عمران خان کے کچھ بے اختیار ساتھی مذاکرات کی کوشش کررہے ہیں، عمران خان نے نفرت کے بیج بوئے۔ عمران خان کسی کو اختیار دیتے ہیں نہ اعتماد کرتے ہیں۔

خواجہ سعد رفیق کا مزید کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کو پہلے آپس میں فیصلہ کرنا ہوگا کہ کون سا آرڈر لیگل ہے اور کون سا غیر قانونی۔ عمران خان کے ساتھ کچھ نہیں ہوا، نا ہونا چاہیے، فارن فنڈنگ یا توشہ خانہ میں جو کیا اس پر قانونی کاروائی کا سامنا کریں، عمران خان کو زمین پر اتر کر برابر میں بیٹھنا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان جنرل باجوہ پر یکطرفہ الزامات لگا رہے ہیں، عمران خان کو نوازشریف کے خلاف سازش پر بھی بات کرنی چاہیے۔ عمران خان اپنے ٹارگٹ رکھتا ہے اور جو ٹارگٹ پر ہوتا ہے اس کو دنیا کا بدترین انسان بنا دیتا ہے۔ آئین میں 90 دن کے علاوہ اور بھی بہت کچھ درج ہے مگر دیگر باتوں کو نہیں دیکھا جارہا۔ جو جمہوری قانونی راستے ہوں گے ان کو اختیار کیا جائے گا، جنگ یا جھگڑا نہیں کرنا۔

یہ بھی پڑھیں

وزیرِ اعظم کی صدر اسلامی ترقیاتی بینک سے ملاقات

(پاک صحافت) وزیرِ اعظم شہباز شریف کی سعودی عرب میں اسلامی ترقیاتی بینک کے صدر …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے