مریم اورنگزیب

آزادی اظہار رائے پر بھاشن دینے والوں نے پارلیمان میں میڈیا کارنر بند رکھا۔ مریم اورنگزیب

اسلام آباد (پاک صحافت) مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ آزادی اظہار رائے پر بھاشن دینے والوں نے پارلیمان میں میڈیا کارنر بند رکھا تھا۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی سے جب معاشی بدحالی، مہنگائی، آئی ایم ایف معاہدے کی خلاف ورزی کا پوچھیں تو کہتے ہیں کہ میرے پاس معاشی ٹیم اچھی نہیں تھی، توشہ خانہ اور 190 ملین کی چوری کا پوچھیں تو ملبہ اپنے ایم ایس اور اپنی کابینہ پر ڈال دیتے ہیں۔

مریم اورنگزیب کا مزید کہنا تھا کہ یہ شخص بالٹی، ڈبہ، کنستر ڈال کر عدالت پیش ہوتا ہے، اس کے پاس چوری کا کوئی جواب نہیں، ہم نے پچھلے چار سال سنسر شپ بھگتی ہے، ہم بالٹی، ڈبہ اور کنستر منہ پر ڈال کر نہیں بیٹھے بلکہ سر اٹھا کر بہادری کے ساتھ اس کا مقابلہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ پیمرا (ترمیمی) بل 2023 سنجیدہ قانون سازی ہے، میری درخواست پر یہ بل سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کو بھیجا گیا، اس پر تعمیری رائے آنی چاہئے، گذشتہ چار سال ایک نالائق، نااہل، چور اور فاشسٹ ٹولہ پارلیمان اور حکومت پر قابض تھا جس نے چار سال تک پارلیمان میں میڈیا کارنر بند رکھا۔

یہ بھی پڑھیں

خرم دستگیر

سب سے زیادہ تنقید پارلیمان کے نمائندوں پر ہوتی ہے۔ خرم دستگیر

لاہور (پاک صحافت) خرم دستگیر کا کہنا ہے کہ سب سے زیادہ تنقید پارلیمان کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے