اسلام آباد (پاک صحافت) عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) رہنما ایمل ولی خان نے عام انتخابات 2024ء میں خیبر پختونخوا میں بدترین دھاندلی کا الزام لگادیا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران ایمل ولی خان نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں 9 مئی والوں کو دو تہائی اکثریت دلا کر مسلط کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں بدترین دھاندلی ہوئی ہے، جو ہار گئے ان کے پیسے بھی گئے۔
اے این پی رہنما نے مزید کہا کہ ایک امیدوار کے 2 ہزار ووٹ کو چند کروڑ میں 28 ہزار بنا دیا جاتا ہے، حیات آباد سے افغان شہری قومی اسمبلی ممبر منتخب ہوا، جس کا نادرا کا کارڈ بلاک ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک قوم نہیں بلکہ مختلف اقوام کے مجموعے کا ملک ہے، 1973 کا آئین بتاتا ہے کہ تمام قومیتوں کو ایک سسٹم پر متفق کرکے چلایا جائے۔
ایمل ولی خان نے یہ بھی کہا کہ یہ کیسا جنون ہے جو سندھ، بلوچستان اور پنجاب میں نہیں، صرف خیبر پختونخوا میں رہ گیا، پوچھتا ہوں 10 سال میں صوبے میں انہوں نے ایسی کیا کارکردگی دکھائی؟