شمال غزہ

امریکہ: شمالی غزہ کے کچھ حصے قحط کا شکار ہیں

پاک صحافت امریکی محکمہ خارجہ کے ایک سینیئر اہلکار نے جمعے کے روز کہا ہے کہ شمالی غزہ کی پٹی کے کچھ حصے قحط کا شکار ہو سکتے ہیں۔

پاک صحافت کے مطابق، اس سینئر امریکی اہلکار نے، جس نے اپنا نام ظاہر نہیں کیا، رائٹرز کو مزید کہا: “یہ کہنا محفوظ ہے کہ جنوبی اور وسطی غزہ میں قحط کا خطرہ زیادہ ہے، لیکن ابھی تک ایسا نہیں ہوا ہے۔” یہ اس حقیقت کے باوجود ہے کہ ممکنہ طور پر شمالی غزہ کے کم از کم کچھ علاقوں میں قحط پڑا ہے۔

اہلکار نے مزید کہا کہ غزہ کی پٹی میں امداد کی تقسیم کو محدود کرنے والے سب سے بڑے مسائل میں سے ایک اس پٹی میں ٹرکوں کی کمی ہے۔

اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور نے اعلان کیا ہے کہ اس کے پاس غزہ میں امداد کی تقسیم کے لیے 200 سے زائد ٹرک موجود ہیں، جن میں سے کچھ بری طرح خراب ہیں لیکن پھر بھی قابل استعمال ہیں۔

ادھر اقوام متحدہ نے اس بات پر زور دیا ہے کہ غزہ میں داخل ہونے کے لیے کافی امداد نہیں ہے۔

اقوام متحدہ سے متعلقہ اداروں نے خبردار کیا ہے کہ آئندہ ماہ غزہ کی پٹی کے شمال میں قحط پڑ سکتا ہے اور جولائی تک یہ پٹی کے دیگر حصوں میں پھیل جائے گا۔

اس صورتحال میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن ڈوجارک نے غزہ میں امداد کی تقسیم کے عمل میں “سیکیورٹی کی کمی، اسرائیل کا عدم تعاون، ٹرکوں اور ایندھن کی کمی” کو “بڑے چیلنجز” کے طور پر ذکر کیا۔

15 اکتوبر 2023 کو فلسطینی مزاحمتی گروپوں نے غزہ (جنوبی فلسطین) سے اسرائیلی حکومت کے ٹھکانوں کے خلاف “الاقصی طوفان” آپریشن شروع کیا۔ اپنی ناکامی کی تلافی اور مزاحمتی کارروائیوں کو روکنے کے لیے اس حکومت نے غزہ کی پٹی کے راستے بند کر دیے ہیں اور اس علاقے پر بمباری کر رہی ہے۔

غزہ کی وزارت صحت نے جمعہ کو اعلان کیا کہ شہداء کی تعداد 32 ہزار 623 اور زخمیوں کی تعداد 75 ہزار 92 تک پہنچ گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

اسرائیلی فوج

حماس کو صیہونی حکومت کی پیشکش کی تفصیلات الاخبار نے فاش کردیں

(پاک صحافت) ایک معروف عرب میڈیا نے حکومت کی طرف سے جنگ بندی کے حوالے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے