ملاقات

صیہونی ذرائع: امریکہ جنگ بندی کے معاہدے پر زور دے رہا ہے

پاک صحافت صیہونی ذرائع نے جمعرات کی صبح اطلاع دی ہے کہ امریکہ جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے تک پہنچنے پر زور دے رہا ہے۔

فلسطین کی سما نیوز ایجنسی کے مطابق صہیونی ریڈیو اور ٹیلی ویژن ادارے نے ذرائع کے حوالے سے اعلان کیا ہے کہ امریکہ آنے والے دنوں میں قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر زور دے رہا ہے۔

اس حوالے سے بدھ کو امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ واشنگٹن غزہ میں جنگ بندی کے مذاکرات کے کامیاب اختتام پر زور دے رہا ہے اور اس کا خیال ہے کہ کسی معاہدے تک پہنچنا ممکن ہے۔

ادھر حماس تحریک کے رہنماوں میں سے ایک محمود مردوی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ صیہونی حکومت کے ساتھ کسی بھی معاہدے کے لیے پانچ اہم شرائط ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ان شرائط میں جنگ بندی، غزہ سے انخلاء، مہاجرین کی واپسی، محاصرہ ہٹانا، شہریوں کی امداد اور قیدیوں کا باعزت تبادلہ شامل ہے۔

اس حوالے سے حماس کے ایک رہنما اسامہ حمدان نے کہا: “مذاکرات کے پہلے دن سے ہی یہ واضح تھا کہ تمام امریکی اور اسرائیلی عارضی جنگ بندی چاہتے تھے، جب کہ انھوں نے مستقل طور پر کارروائیاں روکنے سے انکار کر دیا تھا۔”

15 اکتوبر 2023 کو فلسطینی مزاحمتی گروپوں نے غزہ جنوبی فلسطین سے اسرائیلی حکومت کے ٹھکانوں کے خلاف “الاقصیٰ طوفان” آپریشن شروع کیا اور بالآخر 45 دن کی لڑائی اور تصادم کے بعد ایک عارضی جنگ بندی پر اتفاق ہوا۔ 3 دسمبر 2023 حماس اور صیہونی حکومت کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے لیے چار دن کا وقفہ قائم کیا گیا۔

جنگ میں یہ وقفہ سات دن تک جاری رہا اور بالآخر جمعہ یکم دسمبر 2023 کی صبح کو عارضی جنگ بندی ختم ہوئی اور اسرائیلی حکومت نے غزہ پر دوبارہ حملے شروع کر دیے۔

“الاقصی طوفان” کے حملوں کا بدلہ لینے، اپنی شکست کی تلافی اور مزاحمتی کارروائیوں کو روکنے کے لیے اس حکومت نے غزہ کی پٹی کے راستے بند کر دیے ہیں اور اس علاقے پر بمباری کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

نیتن یاہو

عربی زبان کا میڈیا: “آنروا” کیس میں تل ابیب کو سخت تھپڑ مارا گیا

پاک صحافت ایک عربی زبان کے ذرائع ابلاغ نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے