حامیان

فلسطینی حامیوں نے صیہونی حکومت کو کینیڈا کی فوجی برآمدات کی شکایت کی ہے

پاک صحافت انسانی حقوق کے محافظوں اور کینیڈا میں فلسطین کے حامیوں نے حکومت سے شکایت کی اور اسرائیلی حکومت کو فوجی سامان اور ٹیکنالوجی کی برآمد پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا۔

پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق، رائٹرز نے کل رات مدعیان کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ کینیڈا کی ایک وفاقی عدالت میں دائر کی گئی شکایت میں یہ دلیل دی گئی تھی کہ ملکی قوانین اسرائیل کو فوجی اشیاء کی برآمد کو روکتے ہیں، کیونکہ وہاں صیہونی حکومت کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی اور خواتین اور بچوں کے خلاف سنگین کارروائیوں کا ایک “اہم خطرہ” ہے۔

مدعی کے مطابق، اوٹاوا نے اسرائیل کو 21 ملین ڈالر سے زیادہ کی فوجی اشیاء کی برآمد کے لیے نئے اجازت نامے جاری کیے ہیں، جو کہ گزشتہ سال کی اجازتوں کی مالیت سے زیادہ ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق غزہ کی جنگ کے درمیان نیٹو کے رکن ممالک، امریکا اور ہالینڈ کو اسرائیل کو ہتھیاروں کی برآمد پر مقدمات کا سامنا ہے۔

ہالینڈ کی ایک عدالت نے گذشتہ ماہ (فروری) حکومت کو حکم دیا تھا کہ وہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کے خدشات کے پیش نظر اسرائیل کو F-35 لڑاکا پرزوں کی تمام برآمدات روک دے۔

کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے ہمیشہ کہا ہے کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔ تاہم کینیڈا کے سینئر حکام نے غزہ میں فوری اور دیرپا جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔

گزشتہ جنوری میں بین الاقوامی انسانی حقوق کے شعبے میں کینیڈین وکلاء کے ایک گروپ نے حکومت سے اسرائیل کو ہتھیاروں کی تمام برآمدات فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کی بمباری اور اندھا دھند حملوں میں اب تک 30,600 سے زائد افراد جاں بحق اور 72,000 زخمی ہو چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

سعودی عرب اسرائیل

کیا ریاض اور تل ابیب کے درمیان تعلقات معمول پر آنے والے ہیں؟

(پاک صحافت) صیہونی حکومت کی جانب سے آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی راہ میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے