صحافی

صرف غزہ میں 2023 میں 72 فلسطینی صحافی شہید ہوئے

پاک صحافت سی پی جے نے اپنی سالانہ رپورٹ میں سال 2023 کو صحافیوں کے لیے اس دہائی کا سب سے خطرناک سال قرار دیا ہے۔

صحافیوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی  سی پی جے یعنی صحافیوں کے تحفظ کے لیے کام کرنے والی کمیٹی کی رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ غزہ میں صحافیوں کو درحقیقت تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ اس سال کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ سال سے 2023 تک دنیا میں جتنے صحافی مارے گئے ان میں 75 فیصد فلسطینی تھے جو غزہ میں شہید ہوئے۔

الجزیرہ ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق 2023 میں دنیا بھر میں تقریباً 99 صحافیوں کو قتل کیا گیا جن میں سے 72 فلسطینی تھے۔ یہ وہ فلسطینی صحافی تھے جو غزہ جنگ کی رپورٹنگ کرتے ہوئے جاں بحق ہوئے۔ سی پی جے کی سربراہ جوڈی کنزبرگ کا کہنا ہے کہ غزہ کی جنگ صحافیوں کے لیے سب سے خطرناک جنگ رہی ہے۔

غزہ پہنچنے کے بعد انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی صحافیوں کو غزہ جانے کی اجازت نہیں دی گئی جس کی وجہ سے وہ وہاں نہیں جا سکے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ چند صحافیوں کو صہیونی فوجیوں کی نگرانی میں بہت محدود وقت کے لیے کام کرنے کی اجازت دی گئی۔

یاد رہے کہ غاصب صیہونی حکومت نے مغرب بالخصوص امریکہ کی کھلی حمایت سے غزہ کے خلاف فوجی کارروائی شروع کر رکھی ہے اور وہ عام لوگوں یا صحافیوں کو نہیں بخش رہی ہے۔ افسوسناک امر یہ ہے کہ صہیونی فوجیوں نے غزہ میں ان صحافیوں کو بھی قتل کیا ہے جو صحافیوں کا لباس زیب تن کیے ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں

کیبینیٹ

صیہونی حکومت کے رفح پر حملے کے منظر نامے کی تفصیلات

پاک صحافت عربی زبان کے اخبار رائے الیوم نے صیہونی حکومت کے رفح پر حملے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے