ایران و پاکستان

امیر عبداللہیان: ہم پاکستان کی سلامتی کو ایران اور خطے کی سلامتی سمجھتے ہیں

پاک صحافت امیر عبداللہیان نے اسلام آباد میں اپنے پاکستانی ہم منصب کے ساتھ ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ایران اور پاکستان دہشت گردوں کو دونوں ممالک کے تعلقات اور سلامتی کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دیں گے۔

اسلام آباد میں ارنا کے نامہ نگار کے مطابق، حسین امیرعبداللہیان نے پاکستان کے وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ دونوں ممالک نے حالیہ برسوں میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بہت سے شہداء کی قربانیاں دی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایران اور پاکستان کی سرحدوں پر دہشت گردوں کو تیسرے گروہ کی حمایت حاصل ہے اور وہ کبھی بھی ہمارے تعلقات کے خیر خواہ نہیں ہیں۔

امیر عبداللہیان نے زور دے کر کہا کہ ہم بلند آواز میں کہتے ہیں کہ ایران اور پاکستان دہشت گردوں کو کبھی بھی ہمارے تعلقات اور ہماری سرحدوں کی سلامتی کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دیں گے۔
انہوں نے تاکید کی: دونوں ممالک کی طرف سے دہشت گردی کے خلاف موثر جنگ ناگزیر ہے اور ہم دونوں ممالک کی سرحدوں کو معیشت، ترقی اور سرحد کے دونوں طرف رہنے والے لوگوں کی فلاح و بہبود کی سرحدوں میں تبدیل کرنے پر متفق ہیں۔

ہمارے ملک کے وزیر خارجہ نے مزید کہا: تہران اور اسلام آباد کے درمیان مضبوط تعاون کے سائے میں ہم دہشت گردوں کو اجازت نہیں دیں گے کہ وہ دونوں ممالک کی سلامتی اور دونوں قوموں کی سلامتی کو خطرے میں ڈالیں۔

انہوں نے اعلان کیا: ہمیں اس ملک کی حکومت کی طرف سے آیت اللہ رئیسی کی پاکستان کے دورے کی سرکاری دعوت موصول ہوئی ہے، اس لیے آج ہم نے اس پروگرام پر مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا ہے تاکہ پاکستان کے دوست اور برادر ملک کا یہ دورہ قریب میں ہو سکے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان اپنے پاکستانی ہم منصب کی دعوت پر ایک اعلیٰ سیاسی، عسکری اور سیکورٹی وفد کی سربراہی میں اس ملک کے دارالحکومت اسلام آباد پہنچے۔

پاکستان

آج صبح انہوں نے اپنے پاکستانی ہم منصب جلیل عباس جیلانی سے ملاقات کی جس کے بعد ایران اور پاکستان کے اعلیٰ سطحی وفود کی ملاقات ہوئی۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ کے اسلام آباد کے ایک روزہ سرکاری دورے کے دوران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ اور پاک فوج کے کمانڈر جنرل سید عاصم منیر سے ملاقاتیں دوسرے منصوبوں میں سے ایک ہوں گی۔

13ویں حکومت کے آغاز کے بعد امیر عبداللہ کا بطور وزیر خارجہ پاکستان کا یہ تیسرا دورہ ہے۔ اس موسم گرما میں، انہوں نے ایک اعلیٰ سیاسی و اقتصادی وفد کی سربراہی میں اسلام آباد اور کراچی کا 2 روزہ دورہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں

نیتن یاہو

نیتن یاہو اپنی ذمہ داری سے گریز کرتے ہیں/ کابینہ قابل اعتماد نہیں ہے

پاک صحافت بینجمن نیتن یاہو کے وکیل نے، جن پر سیکورٹی دستاویزات کو لیک کرنے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے