وزیر اعظم

فلسطین کے حامی برطانوی پارلیمنٹ گالوے پہنچ گئے

پاک صحافت فلسطینیوں کی حمایت کرنے والے برطانیہ کے معروف رہنما جارج گیلوے اس ملک کی پارلیمنٹ میں پہنچ گئے ہیں۔

جب کہ برطانیہ ناجائز صیہونی حکومت کا کھلا حامی ہے، اس ملک کی پارلیمنٹ میں فلسطین کے حامی کی موجودگی لندن کے لیے اچھی علامت نہیں ہے۔

برطانیہ کے بزرگ بائیں بازو کے رہنما جارج گیلووے نے وسط مدتی انتخابات میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔ اس برطانوی رہنما نے اپنی انتخابی مہم میں غزہ کی حمایت کو ایک بڑا مسئلہ بنایا تھا۔ انہوں نے برطانیہ کے شہر راچڈیل سے الیکشن جیتا جہاں 20 فیصد ووٹرز مسلمان ہیں۔ انہوں نے غزہ کی حمایت میں اپنی مہم چلائی جبکہ حکمران جماعت کی اسرائیل کی حمایت پر تنقید کی اور الیکشن جیت لیا۔ الیکشن جیتنے کے بعد جارج گالوی نے برطانیہ کی لیبر پارٹی کے رہنما کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ غزہ کے لیے ہے۔

انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ کیر اسٹارمر اور رشی سنک دونوں ایک سکے کے دو رخ ہیں۔ گالوے نے کہا کہ الیکشن میں میری جیت ان کے لیے ایک اچھا طمانچہ تھا۔ برطانیہ نے الاقصیٰ طوفان آپریشن کے بعد سے غزہ میں صہیونی مظالم کے تناظر میں غزہ مخالف پالیسی اپنائی ہے۔ جب اسرائیل نے غزہ پر حملہ کیا تو برطانوی وزیراعظم رشی سنک نے کہا تھا کہ تل ابیب کو اپنے دفاع کا حق ہے اور ہم اس کے حق کی حمایت کرتے ہیں۔

مغرب میں جرمنی کے ساتھ برطانیہ بھی شروع سے ہی ناجائز صیہونی حکومت کا حامی رہا ہے۔ لندن اسرائیل کو ہتھیار فراہم کرتا ہے جس کے ذریعے وہ غزہ میں بے گناہ فلسطینیوں کی نسل کشی اور نسلی صفایا کر رہا ہے۔ ادھر برطانیہ کی سپریم کورٹ نے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی پر پابندی کا مطالبہ مسترد کر دیا ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں کے اتحاد نے عدالت سے اسرائیل کو برطانیہ کے اسلحے کی برآمدات روکنے کی درخواست کی تھی۔ ان کا خیال ہے کہ یہی ہتھیار غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف استعمال ہو رہے ہیں۔

خاص بات یہ ہے کہ برطانوی حکومت اسرائیل کی حمایتی ہونے کے باوجود وہاں فلسطینیوں کی حمایت میں بڑے پیمانے پر احتجاج کیا جا رہا ہے۔ لندن کے علاوہ برطانیہ کے کئی شہروں میں فلسطینیوں کی حمایت اور غزہ کی جنگ رکوانے کے لیے مسلسل مظاہرے ہو رہے ہیں۔ یہ پرفارمنس عام طور پر ہر ہفتے کے آخر میں وہاں منعقد کی جاتی ہیں۔ وہاں کی حکومت برطانیہ کے اندر فلسطینیوں کی حمایت سے پریشان دکھائی دیتی ہے۔

برطانوی وزیر اعظم سنک نے اس ملک میں فلسطینیوں کی حمایت اور صیہونیوں کے خلاف نکالے جانے والے جلوسوں کے بارے میں کہا ہے کہ انتہا پسندوں نے امن عامہ کو درہم برہم کر دیا ہے۔ رشی سنک نے جارج گیلوے کی انتخابی جیت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس قسم کے لوگ ہمارے معاشرے سے امید اور ایمان کو چھیننا چاہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

کیمپ

فلسطین کی حمایت میں طلبہ تحریک کی لہر نے آسٹریلیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا

پاک صحافت فلسطین کی حمایت میں طلبہ کی بغاوت کی لہر، جو امریکہ کی یونیورسٹیوں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے