فسلطین

صہیونی میڈیا کا دعویٰ: خان یونس کے زوال سے حماس منہدم ہو جائے گی

پاک صحافت صہیونی آرمین  نے بدھ کی شب دعویٰ کیا ہے کہ اگر غزہ کے جنوب میں واقع خان یونس شہر گر جاتا ہے تو حماس کی فوجی طاقت منہدم ہو جائے گی۔

روسی سپوتنک نیوز ایجنسی کے مطابق صیہونی حکومت کے ریڈیو نے دعویٰ کیا: اگر خان یونس شہر مکمل طور پر گر جاتا ہے تو فوج حماس تحریک کی فوجی طاقت کو ختم کرنے کے اپنے ہدف کے قریب پہنچ جائے گی۔

صہیونی آرمی ریڈیو نے مزید کہا: اگر یحییٰ السنوار (غزہ میں حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ) نے آنے والے دنوں میں خان یونس شہر کا کنٹرول کھو دیا تو فوج کے پاس حماس کی فوجی طاقت کو تباہ کرنے کے لیے کم وقت ملے گا۔

اس صہیونی میڈیا نے دعویٰ کیا: تحریک حماس باقاعدہ تنظیمی ڈھانچہ کے ساتھ ایک طاقتور قوت ہے اور اگر وہ خان یونس شہر پر کنٹرول کھو دیتی ہے تو اس تحریک کی فوجی طاقت کا قلیل مدت میں خاتمہ زیادہ دور نہیں ہوگا۔ پہنچ سے

اس سے قبل صیہونی حکومت کے سابق وزیر اعظم ایہود باراک نے اعتراف کیا تھا کہ حکومت نے غزہ پر فوجی حملے میں طے شدہ اہداف حاصل نہیں کیے اور اعتراف کیا کہ حماس کو شکست نہیں ہوئی۔

انہوں نے مزید کہا: اسرائیل حکومت کو ایک نئی قیادت کی ضرورت ہے اور حقیقت پسندانہ ہدف کا فقدان ہمیں غزہ کی دلدل میں دھنسا دے گا۔

15 اکتوبر 2023 کو فلسطینی مزاحمتی گروپوں نے اسرائیلی حکومت کے ٹھکانوں کے خلاف غزہ (جنوبی فلسطین) سے “الاقصیٰ طوفان” کے نام سے ایک حیران کن آپریشن شروع کیا، جو 45 دن کی لڑائی کے بعد بالآخر 3 دسمبر 1402 کو ختم ہوا۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان چار روزہ عارضی جنگ بندی یا حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے لیے وقفہ ہوا۔

جنگ میں یہ وقفہ 7 دن تک جاری رہا اور بالآخر 10 دسمبر 2023 بروز جمعہ کی صبح عارضی جنگ بندی ختم ہوئی اور اسرائیلی حکومت نے غزہ پر دوبارہ حملے شروع کر دیے۔ “الاقصی طوفان” کے حیرت انگیز حملوں کا بدلہ لینے اور اس کی ناکامی کا ازالہ کرنے اور مزاحمتی کارروائیوں کو روکنے کے لیے اس حکومت نے غزہ کی پٹی کے تمام راستوں کو بند کر دیا ہے اور اس علاقے پر بمباری کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

مقاومتی راہبر

راےالیوم: غزہ میں مزاحمتی رہنما رفح میں لڑنے کے لیے تیار ہیں

پاک صحافت رائے الیوم عربی اخبار نے لکھا ہے: غزہ میں مزاحمتی قیادت نے پیغامات …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے