قسام

صہیونی میڈیا: غزہ میں حماس کی زیادہ تر فورسز اور رہنما زندہ ہیں

پاک صحافت ایک صہیونی میڈیا نے پیر کی صبح اطلاع دی ہے کہ غزہ میں تحریک حماس کی زیادہ تر فورسز اور رہنما زندہ ہیں۔

الجزیرہ سے پاک صحافت کے مطابق، عبرانی زبان کے اخبار یدیعوت آحارینوت نے رپورٹ کیا ہے کہ صیہونی حکومت کی فوج کے جائزوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ غزہ میں حماس کی زیادہ تر فورسز اور رہنما 100 دن کی جنگ کے بعد بھی زندہ ہیں۔

قبل ازیں صہیونی جنگی کابینہ کے رکن گاڈی آئزن کوٹ نے کہا: ہمیں جھوٹ بولنا چھوڑنا چاہیے اور ہمت کا مظاہرہ کرنا چاہیے اور غزہ سے اسرائیلی قیدیوں کی واپسی کے لیے ایک عظیم معاہدے تک پہنچنے کی طرف قدم اٹھانا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا: “جب ہم مشکل حالات میں ہوں تو اندھوں کی طرح اس جنگ کو جاری رکھنے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔”

پاک صحافت کے مطابق فلسطینی مزاحمتی گروپوں نے 15 اکتوبر 2023 کو غزہ جنوبی فلسطین سے اسرائیلی حکومت کے ٹھکانوں کے خلاف “الاقصی طوفان” کے نام سے ایک حیران کن آپریشن شروع کیا جو 45 دن کے بعد بالآخر 3 دسمبر 1402 کو ختم ہوا۔ 24 نومبر 2023 کو اسرائیل اور حماس کے درمیان چار روزہ عارضی جنگ بندی یا حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے لیے وقفہ ہوا۔

جنگ میں یہ وقفہ 7 دن تک جاری رہا اور بالآخر 10 دسمبر 2023 بروز جمعہ کی صبح عارضی جنگ بندی ختم ہوئی اور اسرائیلی حکومت نے غزہ پر دوبارہ حملے شروع کر دیے۔ “الاقصی طوفان” کے حیرت انگیز حملوں کا بدلہ لینے اور اس کی ناکامی کا ازالہ کرنے اور مزاحمتی کارروائیوں کو روکنے کے لیے اس حکومت نے غزہ کی پٹی کے تمام راستوں کو بند کر دیا ہے اور اس علاقے پر بمباری کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

مقاومتی راہبر

راےالیوم: غزہ میں مزاحمتی رہنما رفح میں لڑنے کے لیے تیار ہیں

پاک صحافت رائے الیوم عربی اخبار نے لکھا ہے: غزہ میں مزاحمتی قیادت نے پیغامات …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے