اردوغان

اردوغان: ترکی میں موساد ٹیم کی گرفتاری پر اسرائیلی ناراض ہیں

پاک صحافت ترکی کے صدر نے اپنے ایک خطاب میں کہا: ہمارے ملک میں موساد کی جاسوسی ٹیم کے ٹوٹنے سے صیہونی حکومت کے حکام کو شدید غصہ آیا ہے۔

پاک صحافت کی عربی پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق، ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے کہا: غزہ کی حمایت میں ترکی کے موقف نے دنیا کے بہت سے ممالک کو پریشان کر دیا ہے۔

ترکی میں موساد کی جاسوس ٹیم کی گرفتاری کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے یہ بھی کہا: تل ابیب پر انحصار کرنے والے انٹیلی جنس نیٹ ورک کے خاتمے سے دکھ ہوا ہے۔

ترکی کے صدر نے مزید کہا: “ہم صحیح وقت اور صحیح قدم اٹھا کر سفارتی اور فوجی دونوں شعبوں میں اپنی قوم کے مفادات کا بہادری سے دفاع کرتے ہیں۔”

ترک میڈیا نے 12 جنوری کو اطلاع دی ہے کہ ترک سیکورٹی حکام نے 33 افراد کو گرفتار کیا ہے جن پر صہیونی جاسوسی سروس موساد کے ساتھ تعلقات کا شبہ ہے۔

ترک اخبار صباح نے بھی حال ہی میں موساد کے جاسوسوں کی نئی تفصیلات شائع کی ہیں جن کے مطابق یہ لوگ ترکی اور صیہونی حکومت کے مخالف فلسطینی خاندانوں کی ہر تصویر کے بدلے ایک لاکھ ڈالر وصول کرتے ہیں۔

2021 سے، ترک انٹیلی جنس تنظیم نے موساد کے لیے جاسوسی کے الزام میں لوگوں کے خلاف چار آپریشن کیے ہیں۔

2021 اور 2022 میں ترک سیکیورٹی فورسز نے موساد سے متعلق 97 افراد کو گرفتار کیا، جن میں سے 58 غیر ملکی اور 39 ترک شہری تھے۔

صباح اخبار کے مطابق گزشتہ سال اپریل میں ترکی میں موساد سے تعلق رکھنے والے 16 افراد کے گروپ کی نشاندہی کرکے اسے تباہ کردیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں

نیتن یاہو

عربی زبان کا میڈیا: “آنروا” کیس میں تل ابیب کو سخت تھپڑ مارا گیا

پاک صحافت ایک عربی زبان کے ذرائع ابلاغ نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے