عبری

عبرانی میڈیا: اسرائیلی معاشی کارکن قرضوں کے بارے میں سوچ رہے ہیں

پاک صحافت غزہ کی جنگ نے صیہونی حکومت کو شدید اقتصادی نقصان پہنچایا ہے، اس طرح اس حکومت کی بہت سی کمپنیاں دیوالیہ ہونے کے دہانے پر پہنچ گئی ہیں۔

پاک صحافت کے مطابق، یدیعوت احارینوت اخبار نے اپنے آج کے شمارے میں لکھا ہے: بہت سی چھوٹی اور درمیانے درجے کی کمپنیوں کے گردشی اثاثے ختم ہو چکے ہیں اور ان میں سے ہر ایک اپنے چلنے کے لیے قرض کی تلاش میں ہے۔

رپورٹ کے مصنف یائر کراؤس کا کہنا ہے کہ کچھ چھوٹے کاروباری مالکان اس وقت سیکیورٹی فورسز میں خدمات انجام دینے پر مجبور ہیں۔ ان میں سے ایک ایوری کوہن ہے، جو کیبوٹز گیٹو فائٹرز میں ایک ریستوراں کے مالک ہیں۔”میں جنگ پر توجہ مرکوز کرنا چاہتا ہوں، لیکن مجھے میری ملازمت کے نقصان کی قیمت کون ادا کرے گا، مجھے لگتا ہے کہ میں اب اس کام اور پیشہ کو جاری نہیں رکھ سکوں گا جس کے لیے میں نے برسوں محنت کی ہے۔

مصنف ان میں سے کچھ کاروباری مالکان کی صورتحال کو بیان کرتا ہے: ان کی ملازمتیں ختم ہو رہی ہیں اور ان کے کاروبار بند ہو رہے ہیں، ان کے قرضے بڑھ رہے ہیں، اور وہ تنہا ان مسائل کا سامنا کر رہے ہیں۔

اس ریسٹورنٹ کے مالک کا ایک متاثرہ شخص کے طور پر کہنا ہے کہ یہ فطری بات ہے کہ انہوں نے معاوضے کی درخواست دینے کے بعد مجھے قطار میں کھڑا کردیا، مجھ سے پہلے اس قطار میں جتنے اور لوگ ہیں، لیکن حقیقت میں وہی ہوا کہ جب میرا اکاؤنٹنٹ مجھے بلایا اور بتایا کہ میں بہت بری حالت میں ہوں کیونکہ میرا کاروبار معاوضے کے لیے اہل نہیں تھا، اس وقت جب میری آنکھوں کے سامنے دنیا اندھیرا چھا گئی۔

وہ مزید کہتے ہیں، مجھے بتایا گیا تھا کہ صرف وہ کاروبار جو ستمبر 2023 سے پہلے کام کرنے لگے تھے وہ ہی معاوضے کے اہل ہیں، لیکن میں نے یہ کام یکم اکتوبر کو شروع کیا۔

ان کے بقول انہوں نے ای میل کے ذریعے وزیر اقتصادیات نیر برکت اور وزیر خزانہ بیٹسل سمٹریچ کو خطوط بھیجے لیکن انہیں ان کی طرف سے کوئی جواب نہیں ملا۔

دوسری جانب اقتصادی اخبار گلوبز نے رپورٹ کیا ہے کہ جنگ نے اسرائیلی کمپنیوں کے قرضوں میں بہت زیادہ اضافہ کر دیا ہے اور ان میں سے بہت سی کمپنیوں کو قرضوں کی ادائیگی کے لیے اپنے سرمائے کا کچھ حصہ خرچ کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔

اس میڈیا نے منگل کے روز اپنے شمارے میں بھی لکھا: یہ مسئلہ صرف چھوٹے کاروباروں سے متعلق نہیں ہے بلکہ اسرائیل میں بڑی کمپنیاں بھی اس بڑے مسئلے کا سامنا کر رہی ہیں۔

ان کمپنیوں میں سے ایک ڈسکاؤنٹ انویسٹمنٹس ہے، جسے اپنے بقایا قرضوں کی ادائیگی کے لیے اسرائیل کمیونیکیشن کمپنی میں اپنے 35.6% حصص کو 2.6 بلین شیکلز میں فروخت کرنے پر مجبور کیا گیا۔

گلوبز کے مطابق، ڈسکاؤنٹ پر اس وقت تقریباً 2.2 بلین شیکلز کے قرض ہیں، اور اس نے فوری طور پر فورٹیسیمو کی جانب سے ان حصص کو خریدنے کی پیشکش کا مثبت جواب دیا۔

صیہونی حکومت کے مالیاتی اور اقتصادی مسائل میں اس ماہر میڈیا نے اعتراف کیا کہ 7 اکتوبر کے آپریشن کے بعد اسرائیلی کمپنیوں کے حصص کی قدر میں نمایاں کمی آئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

صہیونی رہنما

ہیگ کی عدالت میں کس صہیونی رہنما کیخلاف مقدمہ چلایا جائے گا؟

(پاک صحافت) عبرانی زبان کے ایک میڈیا نے کہا ہے کہ اسرائیل ہیگ کی بین …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے