نیتن یاہو

غزہ کے قریب تعینات فوجیوں سے ملاقات کے لیے آنے والے بنیامین نیتن یاہو کو کمانڈر نے ان کے سامنے گالیاں دیں

پاک صحافت  صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو جو کہ غزہ کے قریب تعینات فوجیوں سے ملاقات کے لیے آئے تھے، ان کے سامنے ایک فوجی نے گالیاں دیں اور انہیں کٹر جھوٹا کہا، جس کے بعد ان کا تقریری پروگرام منسوخ کر دیا گیا۔

نیتن یاہو غزہ کے قریب بنائی گئی غیر قانونی صہیونی بستیوں میں ایک فوجی مرکز کا معائنہ کرنے گئے تھے جہاں وہ فوجیوں سے خطاب بھی کرنے والے تھے لیکن اس وقت نیتن یاہو کی حالت اس وقت خراب ہو گئی جب ایک کمانڈر نے انہیں گالیاں دینا شروع کر دیں اور انہیں جھوٹا کہنا شروع کر دیا۔

اسرائیل کے چینل 12 نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ صہیونی فوجی اس وقت نیتن یاہو سے ملاقات نہیں کرنا چاہتے کیونکہ وہ بہت ناراض ہیں۔ ٹی وی چینل کے مطابق جب یہ صورتحال پیدا ہوئی تو نیتن یاہو زمینی حملے کے لیے فوج کو تیار کرنے غزہ پہنچے تھے۔

اس کے بعد صیہونی حکومت کے میڈیا میں یہ بحث شروع ہو گئی ہے کہ فوجیوں کی سطح پر یہ مطالبہ کیا جا سکتا ہے کہ نیتن یاہو کو فوری طور پر مستعفی ہو جانا چاہیے۔

اسرائیل سے آنے والی تصاویر اور ویڈیو فوٹیج سے ظاہر ہوتا ہے کہ صہیونی فوج میں شدید خوف و ہراس پایا جاتا ہے، حالات ایسے بن چکے ہیں کہ کئی بار فوجیوں نے صہیونیوں کو یہ سمجھ کر قتل کیا کہ وہ فلسطینی ہیں۔

ایسا ہی ایک واقعہ اوکیم نامی صہیونی بستی میں پیش آیا جو غزہ کی پٹی کے قریب ہے۔ اسی طرح ایک فوجی نے محکمہ بجلی کے ایک ملازم اور ایک چوکیدار کو فلسطینی سمجھ کر قتل کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں

یمن

یمنیوں سے جمعہ کو غزہ کی حمایت میں مظاہرے کرنے کی اپیل

(پاک صحافت) یمن میں مسجد الاقصی کی حمایت کرنے والی کمیٹی نے ایک کال جاری …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے