پاک صحافت شام کے صوبہ حمص میں ایک ملٹری کالج میں گریجویشن کی تقریب کے دوران دہشت گردوں کے ڈرون حملے میں کم از کم 100 افراد ہلاک اور 240 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔
اگرچہ شام کے وزیر صحت حسن القباش نے مرنے والوں کی تعداد 80 بتائی، جن میں چھ بچے بھی شامل ہیں، تاہم انہوں نے 240 افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی۔
بعض زخمیوں کی حالت تشویشناک ہونے کی وجہ سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
فوری طور پر کسی دہشت گرد گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔
اس سے قبل شامی فوج نے کہا تھا کہ جب جمعرات کو منعقدہ تقریب اختتام پذیر ہو رہی تھی تو اسے جنگی ڈرون سے نشانہ بنایا گیا۔ فوج کا کہنا ہے کہ یہ دہشت گرد گروہوں کا کام ہے جنہیں عالمی طاقتوں کی حمایت حاصل ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے حمص میں دہشت گرد ڈرون حملے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔
شام کے وزیر دفاع نے بھی تقریب میں شرکت کی لیکن حملے سے کچھ دیر قبل ہی واپس چلے گئے۔
ایونٹ کے ایک منیجر نے بتایا کہ تقریب کے بعد لوگ صحن میں جمع تھے جب ان پر ڈرون حملہ کیا گیا۔ کسی کو اندازہ نہیں تھا کہ یہ ڈرون کہاں سے آیا ہے۔ زمین پر ہر طرف لاشیں بکھری پڑی تھیں۔