ڈالر

امریکا ایران کے ضبظ کئے گئے کئی ارب ڈالر رہا کرے گا، قیدیوں کے تبادلے پر بھی اتفاق

پاک صحافت ایران کی وزارت خارجہ نے ضبط شدہ ایرانی وسائل کی رہائی اور امریکہ کی طرف سے غیر قانونی طور پر جیلوں میں قید متعدد قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے ایک بیان جاری کیا ہے۔

اس بیان کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے اربوں ڈالر کے قرضوں کو آزاد کرنے کا عمل شروع ہوگیا ہے۔ یہ رقم جنوبی کوریا نے امریکہ کے حکم پر ضبط کی تھی۔ امریکہ نے ایران کو اس سلسلے میں اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

بیان کے مطابق ایران کے خلاف غیر قانونی امریکی پابندیوں کی خلاف ورزی کرنے پر گزشتہ کئی سالوں کے دوران حراست میں لیے گئے متعدد ایرانی قیدیوں کو بھی رہا کر دیا جائے گا۔ بدلے میں ایران امریکہ کے کچھ قیدیوں کو بھی رہا کرے گا۔

جمعرات کو واشنگٹن نے ایرانی جیلوں میں قید اپنے پانچ قیدیوں کی رہائی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ قیدیوں کی آزادی کے معاہدے کے باوجود تہران کے خلاف اس کا دباؤ اور پابندیاں کم نہیں ہوں گی۔ اقوام متحدہ میں ایران کے مندوب نے تصدیق کی کہ ان قیدیوں کو جیلوں سے رہا کر کے گھروں میں نظر بند کر دیا گیا ہے۔

اس تناظر میں ایران کے نائب وزیر خارجہ علی باقری نے کہا کہ ہمیں ایران کی رقم کی رہائی کے حوالے سے ضروری ضمانتیں دی گئی ہیں، اسی طرح امریکہ میں قید بعض ایرانی قیدیوں کو بھی رہا کیا جائے گا۔

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران کی رقم ایک مقررہ اکاؤنٹ میں منتقل کی جائے گی، تاکہ اسے صرف انسانی مقاصد کے لیے استعمال کیا جاسکے۔ تاہم امریکی حکام کے برعکس ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ جاری ہونے والی رقم پر ایران کا مکمل اختیار ہو گا اور وہ اسے مناسب سمجھے گا۔

ایران کی وزارت خارجہ نے اس تناظر میں ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ضبط شدہ رقم کے آزاد ہونے کے بعد ایران کو یہ حق حاصل ہو گا کہ وہ اسے اپنی ضروریات کے مطابق خرچ کرے۔

اس سلسلے میں تہران کے واضح موقف سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایران کے ضبط شدہ اثاثوں کی آزادی کے ساتھ ساتھ قیدیوں کی رہائی سے متعلق ایران کے امریکہ کے ساتھ حالیہ معاہدے کے تناظر میں تہران اپنے وعدوں پر قائم ہے، اس کے مقابلے میں اسلامی جمہوریہ ایران کی ایک اور فتح اور فتح ہے۔ انتہا پسند امریکی حکومت اور اس کے حکام کی ناکامی تہران نے مضبوطی اور واضح طور پر کہا ہے کہ دوہری شہریت کے حامل قیدیوں کی رہائی کا انحصار اس کے اثاثوں کی مکمل منتقلی پر ہے جو واشنگٹن کی طرف سے ضبط کیے گئے ہیں۔ واشنگٹن کے بار بار اپنے وعدوں اور وعدوں کی خلاف ورزی کی وجہ سے ایران نے امریکہ پر مکمل عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے اور اس لیے اس سے معاہدے کے تحت اپنے وعدوں کو پورا کرنے کے لیے ضروری ضمانتیں حاصل کی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

رفح

صیہونی حکومت کی طرف سے رفح پر حملے کیلئے پابندیاں اور رکاوٹیں

(پاک صحافت) غزہ کی پٹی میں صہیونی فوج کے ہاتھوں فلسطینیوں کی بربریت اور قتل …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے