حج

سعودی عرب میں 10 لاکھ حاجیوں کا مجمع، ہر طرف سے صرف ایک ہی آواز آرہی ہے “لبیک، اللھم لبیک”

ریاض {پاک صحافت} سعودی عرب میں کورونا کی وبا کے بعد اس سال دنیا بھر سے 10 لاکھ افراد حج کے لیے پہنچ چکے ہیں۔ اس وقت لاکھوں عازمین منیٰ کے میدان کی طرف روانہ ہوچکے ہیں جہاں وہ رک کر خدا کے حضور دعائیں کریں گے۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق سعودی عرب میں مناسک حج آخری مراحل میں ہیں۔ سعودی عرب پہنچنے والے دنیا بھر سے لاکھوں مسلمان میدان عرفات کے راستے منیٰ پہنچنا شروع ہو گئے ہیں۔ منیٰ میں قیام حج کے اہم عبادات میں سے ایک ہے۔ منیٰ میں حجاج کرام رمی جمرات (شیطان کو پتھروں سے مارنا) کی رسم ادا کر رہے ہیں۔ یاد رہے کہ عظیم الہی نبی حضرت ابراہیم علیہ السلام کی سنت پر عمل کرتے ہوئے منیٰ میں تین مقامات پر شیطان کے علامتی ستونوں پر پتھر مارے جاتے ہیں۔ خدا کے مہمان شیطان کے علامتی ستونوں کو سنگسار کرتے ہوئے اپنے دل میں پختہ ارادہ کرتے ہیں کہ اگر شیطان اس دنیا میں زندگی کے کسی موڑ پر گمراہ کرنے یا رکاوٹیں پیدا کرنے کی کوشش کرے گا تو اسے سنگسار کر کے روندا جائے گا اور مضبوطی سے آگے بڑھیں گے۔ سیدھا راستہ جیسا کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے کیا۔

شیطان
قابل ذکر ہے کہ کووڈ-19 کی وبا کے بعد سعودی عرب نے اس سال تقریباً 10 لاکھ عازمین حج کو آنے کی اجازت دی ہے۔ سال 2020 میں جب کووڈ کی وبا پھیلنا شروع ہوئی تو سعودی عرب نے اس سفر پر پابندی لگا دی۔ وبا کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں عازمین سعودی عرب پہنچے ہیں۔ حج کے لیے سعودی عرب پہنچنے والے 10 لاکھ میں سے 850,000 بیرون ملک سے عازمین حج کی منظوری دی گئی ہے۔ وبائی امراض کی وجہ سے حج دو سال سے بند تھا۔ اسلام کے بنیادی ارکان میں حج سب سے اہم رکن ہے۔ یہ موقع دنیا بھر میں پھیلے مسلمانوں کے لیے بہت خاص ہے جب وہ اپنی زندگی میں ایک بار یہ سفر مکمل کر سکتے ہیں۔ ہر مسلمان کو اپنی زندگی میں کم از کم ایک بار یہاں آنا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں

مصری تجزیہ نگار

ایران جنگ نہیں چاہتا، اس نے ڈیٹرنس پیدا کیا۔ مصری تجزیہ کار

(پاک صحافت) ایک مصری تجزیہ نگار نے اسرائیلی حکومت کے خلاف ایران کی تعزیری کارروائی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے