رئیسی

قرآن پاک کی توہین آزادی اظہار نہیں جدید جاہلیت ہے: صدر رئیسی

پاک صحافت اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے ایک بار پھر بعض یورپی ممالک کی حکومتوں کی جانب سے قرآن کریم کی توہین کرنے والے بنیاد پرستوں کو گرین سگنل دینے کی شدید مذمت کی ہے۔

اطلاعات کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے سویڈن میں ایک بار پھر قرآن پاک کی بے حرمتی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کے واقعات یورپیوں کے آزادی اظہار کے مطالبے کے بالکل منافی ہیں۔ انہوں نے اتوار کو تہران میں کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ “اگرچہ یورپی ممالک آزادی اظہار کا دعویٰ کرتے ہیں، لیکن انہوں نے قرآن پاک کی بے حرمتی کی جو اجازت دی ہے وہ ‘جدید جہالت’ سے زیادہ کچھ نہیں ہے”۔ صدر رئیسی نے کہا کہ قرآن کریم نے ہر قسم کی جہالت کے خلاف جنگ کو خصوصی اہمیت دی ہے اور یہی وجہ ہے کہ جہالت کا پرچم بلند کرنے والے اس عظیم کتاب پر برہم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دین اسلام جس طرح پوری دنیا میں پھیل رہا ہے اسے دیکھ کر یقین سے کہا جا سکتا ہے کہ ایک دن آئے گا جب سب کو قرآن پاک کی توہین کرنے والوں کے مذموم، گھناؤنے اور ظالمانہ عزائم کا علم ہو جائے گا۔

قابل ذکر ہے کہ صدر رئیسی نے یہ بیان ایسے وقت دیا ہے جب سویڈن میں پناہ لینے والے بنیاد پرست عراقی مہاجر سلوان مومیکا نے سویڈن کی حکومت کی حفاظت میں دوسری بار قرآن پاک کی بے حرمتی کی ہے۔ مومیکا نے حال ہی میں سٹاک ہوم کی سب سے بڑی مسجد کے سامنے اور گزشتہ جمعرات کو عراقی سفارت خانے کے سامنے عید قربان کے مقدس دن قرآن پاک کی بے حرمتی کی گھناؤنی حرکت کی۔ اس گھناؤنے فعل کے دوران انہیں دونوں موقعوں پر سویڈش پولیس نے سخت سیکیورٹی فراہم کی تھی۔ دریں اثنا، ڈنمارک کے اسلام مخالف گروپ “ڈانسکے پیتریوٹس” نے گزشتہ جمعہ کو کوپن ہیگن میں عراقی سفارت خانے کے سامنے قرآن پاک کی بے حرمتی کی۔ یورپی ممالک میں سرکاری سرپرستی میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف ایران سمیت مسلم اکثریتی ممالک میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

کیبینیٹ

صیہونی حکومت کے رفح پر حملے کے منظر نامے کی تفصیلات

پاک صحافت عربی زبان کے اخبار رائے الیوم نے صیہونی حکومت کے رفح پر حملے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے